شریف خاندان مافیا ،اداروں،شخصیات کو متنازعہ بنا رہا:عمران
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کو افغانستان میں امن و استحکام کے فروغ اور اقتصادی ترقی کے لئے رابطے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وہ پیر کے روز اسلام آباد میں امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کی کمیٹی کے چیئرمین رکن کانگریس گریگوری میکس اور ایشیا، بحرالکاہل، وسطی ایشیا اور جوہری عدم پھیلائو کے بارے میں کمیٹی کے چیئرمین رکن کانگریس ایمی بیرا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نے خاص طور پر جنگ سے تباہ حال ملک میں انسانی بحران کو روکنے اور اسے معاشی تباہی سے بچانے کی کوششوں کے تحت افغان عوام کی مالی مدد کی ضرورت پر زور دیا۔ فریقین نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کو دوطرفہ تجارت اور اقتصادی تعلقات اور صحت، سلامتی، انسداد دہشت گردی اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کی غرض سے تعاون کے فروغ کے لئے مل کر کام کرنا چاہئے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے افغانستان کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پاکستان کی طرف سے 5 ارب روپے کے امدادی پیکیج، افغانستان سے پاکستان کیلئے اہم درآمدات پر سیلز ٹیکس میں کمی کی منظوری دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سرحدوں سے داخل ہونے والے تمام افغان باشندوں کی مفت کوویڈ۔19 ویکسی نیشن جاری رہے گی۔ پشاور سے جلال آباد بس سروس بحال کی جائے۔ دنیا افغانستان کی ہنگامی صورتحال کا نوٹس لے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر ممکن مدد کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو یہاں افغانستان کے لئے خصوصی طور پر قائم بین الوزارتی رابطہ سیل کے دورہ اور افغانستان کیلئے قائم ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ شوکت فیاض ترین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، قومی سلامتی کے مشیر ڈاکٹر معید یوسف اور اعلی حکام نے شرکت کی۔ افغانستان کیلئے امدادی اشیاء میں 50ہزار میٹرک ٹن گندم، ادویات و میڈیکل اور سردیوں کے لئے سامان شامل ہے۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وزیر اعظم نے افغانستان کے لئے ہندوستان کی طرف سے 50 ہزار میٹرک ٹن امدادی گندم جو کہ پاکستان سے گزر کر جانی ہے، کی راہداری کی اجازت دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ علاج معالجہ کے لئے ہندوستان میں پھنسے ہوئے افغانیوں کی پاکستان کے راستے وطن واپسی میں مدد کی جائے۔ اجلاس میں افغان باشندوں کی سہولت کے لئے پاکستانی ویزا کے حصول کو آسان بنانے اور زیادہ سے زیادہ تین ہفتوں کے اندر اجرا کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے افغانستان کی امداد کے لئے اقدامات اور بارڈر مینجمنٹ کو سراہا اور اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ افغان باشندوں کی ہر ممکن مدد کی جائے اور پشاور تا جلال آباد بس سروس کو بحال کیا جائے، سرحدوں پر تعینات اہلکاروں کی استعداد کار بڑھائی جائے اور سرحدوں کی صوابدیدی بندش نہ کی جائے۔ ایپکس کمیٹی نے افغانستان میں ہنگامی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت پاکستان افغان باشندوں کی مدد کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا افغانستان کی ہنگامی صورتحال کا نوٹس لے اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ہر ممکن مدد کے لئے اقدامات اٹھائے۔ وزیر اعظم نے مشیر برائے قومی سلامتی کو ہدایت کی کہ وہ افغانستان کا دورہ کریں۔