بابر اعظم کی کارکردگی غیر متاثر کن، دیگر کھلاڑی ذمہ داری سے کھیلے
لاہور (حافظ محمد عمران/سپورٹس رپورٹر)بنگلہ دیش کے خلاف کلین سویپ کی سب سے خاص بات کپتان بابر اعظم کی ناکامی کے باوجود ٹیم کی مسلسل تین میچوں میں کامیابی ہے۔ کپتان رنز سکور نہیں کر پائے لیکن دیگر کھلاڑیوں نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان کو آخری ٹونٹی ٹونٹی میچ بہتر انداز میں جیتنا چاہیے تھا۔ سرفراز احمد کا بیٹنگ آرڈر بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ وہ بھی ان حالات میں کہ جب افتخار احمد جیسا ان فارم بیٹر پلینگ الیون کا حصہ ہو اور نیشنل ٹونٹی ٹونٹی میں بہترین کارکردگی کی وجہ سے ٹیم کا حصہ بنا ہو ایسے کھلاڑی کی موجودگی میں سرفراز احمد کا بیٹنگ آرڈر بدلنے کے فیصلے سے سپیشلسٹ بیٹر کا اعتماد خراب ہوتا ہے۔ سرفراز احمد سیکنڈ وکٹ کیپر کے طور پر ٹیم کا حصہ ہوتے ہیں ان کی ٹیم میں شمولیت کیس ایسے میچ یا پھر ہنگامی حالت میں ہی ممکن ہے جبکہ افتخار احمد مکمل بلے باز ہیں اور دس ماہ بعد آسٹریلیا میں ہونے والے ٹونٹی ٹونٹی ورلڈکپ کو دیکھتے ہوئے انہیں زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان نے بنچ پر بیٹھے کھلاڑیوں کو موقع دیا یہ اچھا فیصلہ تھا۔ جنہیں موقع ملا انہوں نے پرفارم بھی کیا۔ پاکستان کی طرف سے مسلسل ہر میچ میں ایک نیا کھلاڑی مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کر رہا ہے یہ چیز حوصلہ افزا ہے۔ محمد رضوان کی عمدہ کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ حیدر علی نے بہت اچھی اننگز کھیلی، انہوں نے ٹائم کیا۔ بڑے شاٹس بھی کھیلے، اس دوران سکور بورڈ کو متحرک بھی رکھا۔ رضوان کے ساتھ شراکت داری سے ان کے اعتماد میں ضرور اضافہ ہو گا۔ تیسرا میچ اس سے بہتر انداز میں جیتا جا سکتا تھا۔