ارکان کے الائونسز میں اضافہ کیا جائے، پنجاب اسمبلی کی ،تفقہ قرارداد
لاہور (نیوز رپورٹر) پنجاب اسمبلی کے ممبران نے الائونسز میں مہنگائی کے تناسب سے اضافے کے مطالبے کی قرارداد متفقہ طورپر منظور کر لی گئی۔ راولپنڈی جم خانہ کلب کو آئی ٹی ٹاور بنانے کے خلاف بھی قرارداد پیش کی گئی جسے متفقہ منظور کرکے کمشنر راولپنڈی کو کمیٹی میں طلب کرلیا گیا۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان نے پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر چار مسودات قوانین کی منظوری جبکہ دو کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کر کے رپورٹ طلب کر لی گئی۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی مقررہ وقت کی بجائے دو گھنٹے 42منٹ کی تاخیر سے سپیکر چوہدری پرویز الٰہی کی صدارت میں شروع ہوا۔ اجلاس میں محکمہ محنت وانسانی وسائل کے بارے میں متعلقہ وزیر چوہدری انصر مجید نے سوالوں کے جوابات دیئے۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کی رکن اسمبلی راحیلہ خادم حسین کی جانب سے آئوٹ آف ٹرن قرارداد پیش کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ارکان اسمبلی کے الائونسز میں موجودہ مہنگائی کے تناسب سے اضافہ کیا جائے، مہنگائی کی وجہ سے گھریلو معاملات صحیح نہیں چل رہے۔ جس پر سپیکر نے کہا کہ پی آئی اے کے کرائے تین سے چار گنا بڑھ چکے ہیں، وزیر قانون فوری طور پر فنانس ڈویژن سے بات کریں اور اراکین کے الائونس میں اضافہ کرایا جائے۔ مذکورہ قرارداد کی حکومت اوراپوزیشن بنچوںکی جانب سے مخالفت نہ کی گئی جس کی وجہ سے اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا اور سپیکر نے اس پر عملدرآمد کے حوالے سے محکمہ خزانہ کو بھی ہدایات جاری کردیں۔ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں راوالپنڈی جم خانہ کلب کے حوالے سے بھی آئوٹ آف ٹرن قرارداد پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ راولپنڈی کے کمشنر جم خانہ کلب کو بند کررہے ہیں انہیں ایسا کرنے سے روکا جائے، یہ قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کر لی گئی تاہم سپیکر نے اس پر وزیر قانون راجہ بشارت سے وضاحت چاہی جس پر انہوں نے کہا کہ حکومت راولپنڈی جم خانہ کلب کو بند نہیں بلکہ اسے چلانا چاہتی ہے۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہمارے دور میںبھی یہ معاملہ ہواتھا تو ہم نے حل کرایا تھا، اب جو حکومت ہے مسئلہ حل کرائے ،اب کیا طریقہ ہونا چاہیے؟ اس حوالے سے قرارداد لے آئیں ابھی منظور کر لیتے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر راشد لطیف خان یونیورسٹی، سپورٹس اور ہیلتھ کلب کے احاطے میں صحت سے متعلق حفاظت اور یونیورسٹی آف لاہور کا ترمیمی بل پاس کر لئے گئے جبکہ نیشنل کالج آف بزنس ایڈمنسٹریشن اینڈ اکنامکس ترمیمی بل 2021 اورپنجاب انسٹیٹیوٹ آف قرآن اینڈ سیرت سٹڈیزترمیمی بل 2021پیش کئے گئے جنہیں سپیکر نے متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کیسپرد کرکے دو ماہ میں رپورٹ طلب کر لی۔ اجلاس کے دوران نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی نے کہا کہ مہنگائی بہت زیادہ ہے جس سے ہر آدمی متاثر ہو رہا ہے، گندم کی بوائی کا موسم ہے لیکن نہ ڈی اے پی اورنہ یوریا کھا دمل رہی ہے، حکومت دعوے کرتی ہے کہ زراعت کی ترقی کیلئے بڑا ریلیف دیا ہے۔ کاشتکاروں کے حالات بہت برے ہیں، پٹرولیم کی قیمتوں میں مزید اضافے کی نوید سنا دی گئی ہے۔ کسی ہسپتال میں مفت ادویات نہیں نہیں مل رہی، پنجاب لاوارث ہو کر رہ گیا ہے۔ عوام ہمیں ماریں گے، قوم کے لیے کچھ کریں ہم تباہی کی طرف جا رہے ہیں، ان لوگوں نے توکل پارٹی بدل جانی ہے ہمارے لئے مشکلات ہونی ہیں جس کے جواب میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا کہ اگر سید حسن مرتضی کو پتہ ہے کہ بعد میں ذلیل ہوں گے تو کہیں اور چلیں جائیں، ہماری پہلی حکومت ہے جس نے 150 ارب کا پیکج دیا ہے، ہمیں مہنگائی کا ادراک ہے، شاہ صاحب نے بھیانک تصویر پینٹ کی ہے جبکہ حقیقت اس سے مختلف ہے۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا۔