قصور: خاتون پر تشدد‘ ایس پی انویسٹی گیشن کو ہٹا دیا گیا‘ لیڈی کانسٹیبل و اہلکار فارغ
لاہور+ قصور (نامہ نگار+نمائندہ نوائے وقت) آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے قصور تھانے میں ڈکیتی کیس میں زیر حراست خاتون پر تشدد کے واقعہ میں ملوث لیڈی کانسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کر دیا۔ جبکہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ لاہور میں دو گروپوں میں فائرنگ کے واقعہ پر ڈی ایس پی چوہنگ اور ایس ایچ او نواب ٹاؤن کو معطل کردیا گیا اور واقعہ میں ملوث تمام ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ آئی جی پنجاب نے قصور تھانے میں خاتون پر تشدد کے واقعہ پر سی پی او میں شیخوپورہ ریجن اور لاہور پولیس افسران کا ہنگامی اجلاس طلب کرکے واقعہ پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہاکہ زیر حراست ملزمان پر تشدد یا غیر انسانی رویہ ناقابل برداشت ہے۔ متاثرہ خاتون کو طبی سہولیات بھی فراہم کی جائیں۔ جبکہ آئی جی پنجاب نے لاہور اور شیخوپورہ کے افسروں کو سات روز بعد اپنی کارکردگی کی رپورٹ دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ دریں اثناء قصور واقعہ پر آئی جی نے ایس پی انویسٹی گیشن قصور رفعت بخاری کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ انہیں سنٹرل پولیس آفس پنجاب رپورٹ کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے ایس پی اقبال ٹاؤن فیصل آباد، حافظ کامران کو ایس پی انویسٹی گیشن قصور تعینات کر دیا ہے۔