چینی ، گنے کی بین الصوبائی تجارت کی اجازت دی جائے:ناصر حیات مگوں
لاہور(کامرس رپورٹر) ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے تجویز دی ہے کہ ملک کے مختلف صوبوں میں چینی کی قیمتوں اور دستیابی کی صورتحال میں تفاوت کو ختم کرنے کیلئے چینی اور گنے کی بین الصوبائی تجارت اور نقل و حمل کی اجازت دی جائے۔ منصفانہ اور شفاف حالات کو برقرار رکھتے ہو ئے مارکیٹ فورسز چینی کی مارکیٹ کو مستحکم کرنے اور مسابقتی قیمتوں پر پاکستان بھر میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنانے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ کوئی بھی حکومت غیر معینہ مدت اور غیر معینہ اخراجات کے ذریعے کسی بھی بڑی فصل اور اس کی مصنوعات کو ریگولیٹ کرنا اور سبسڈی دینا جاری نہیں رکھ سکتی۔ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر عدیل صدیقی نے کہا کہ چینی کی قیمت مسلسل غیر مستحکم رہے گی اگر مختلف صوبوں کی گنے کی فصلیں اپنی صوبائی حدود تک محدود رکھی جا ئیں گی۔ گندم کے آٹے کی قیمتوں میں عدم استحکام کا حل بھی فری مارکیٹ ہے۔ عدیل صدیقی نے کہا کہ موجودہ کرشنگ سیزن میں گنے کی بمپر کراپ دیکھنے کو ملے گی اوراس صورتحال میں گنے کی نقل و حمل کے لیے صوبائی سرحدیں کھولنے سے چینی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی لانے میں مدد ملے گی اور بڑے پیمانے پر عوام کو ریلیف بھی مل سکے گا۔میاں ناصر حیات مگوں نے مزید کہا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن (PSMA) اور حکومت صوبوں کے مابین چینی کی محدود نقل و حرکت کے معاملے پر آمنے سامنے آچکے ہیں اورایف پی سی سی آئی کے صدر کی حیثیت سے وہ حکومت اور PSMA کے درمیان ثالثی کروانے کے لیے تیار ہیں تاکہ ایک متفقہ حل تک پہنچا جا سکے۔