• news

کچھ لوگ نیب کی بنیاد پر سیاست زندہ رکھنا چاہتے ، کوئی مقدس گائے نہ تنقید سے کیسز ختم ہو نگے: چیئر مین نیب

لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب لاہور میں ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز سکینڈل اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو سوسائٹی کے متاثرین کو 33کروڑ 85لاکھ روپے مالیت کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے گذشتہ 4سالوں کے دوان 30 ہزار متاثرین کے نقصانات کا ازالہ کیا ہے۔  اس دوران 1386 ارب مالیت پر مشتمل 1270 ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے جبکہ نیب کی ان ڈائریکٹ ریکوری اربوں روپے مالیت پر مشتمل ہے۔ تنقید  کرنے سے کسی کے کیسز ختم نہیں ہوں گے۔  نیب لاہور کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب لاہور روشنی کا مینار ثابت ہوا ہے جہاں سے ہزاروں متاثرین کو اربوں روپے کی ریکوری کروائی گئی۔ ہم نے ان چار سالوں کے دوران ٹیم کو متحرک کیا ہے کہ اب نیب نے  ایک قدم آگے بڑھ کر کام کرنا ہے۔ نیب مقدمات کے جلد فیصلوں کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق ریفرنس پر حتمی فیصلہ کرنا معزز احتساب عدالتوں کا اختیار ہے۔ نیب کے ریفرنس کا منطقی انجام  عدالت میں ریفرنس کے ساتھ ہی ہو جاتا ہے۔ جسٹس جاوید اقبال نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چند روز قبل چائے کی پیالی میں طوفان لانے کی کوشش کی گئی اور کہا گیا کہ نیب ریکوریاں کہاں گئیں کچھ پتا نہیں؟۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے اربوں روپے مالیت کی سٹیل ملز اور فضائیہ ہاؤسنگ کی زمینیں سندھ حکومت کے حوالے کیں جبکہ گوادر میں اربوں روپے مالیت کی زمینیں قبضہ مافیا سے برآمد کروا کر صوبائی حکومت کے حوالے کیں۔ اسی طرح پنجاب میں ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بناتے ہوئے اربوں روپے متاثرین کو واپس لوٹائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب کا تین مرتبہ جامع آڈٹ ہو چکا ہے لیکن کوئی قابل ذکر اعتراض سامنے نہیں آیا۔ نیب  ہمیشہ آئین و قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے اپنے فرائض  سرانجام دیتا ہے۔ ملزمان سے برآمد کی گئی بلا واسطہ اور بالواسطہ رقوم نیب کے پاس امانت ہوتی ہیں جن کو قومی خزانہ میں جمع کروانے کے علاوہ مختلف تقاریب کے ذریعے متعلقہ اداروں کے حوالے کیں جس کا مکمل ریکارڈ نیب کے پاس موجود ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچھ لوگ اپنی سیاست کو نیب کی بنیاد پر زندہ رکھنا چاہتے ہیں۔ نیب پر تنقید ضرور کریں لیکن آپ کو مکمل حقائق خصوصاً نیب کی کارکردگی کا بھی ادراک ہونا چاہئے۔ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب سمیت پوری قوم کی ذمہ داری ہے۔ ماضی میں نیب کیخلاف خصوصاً ان افراد کی طرف سے بے بنیاد پراپیگنڈا کیا گیا جن کے خلاف ریفرنس معزز احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نیب نے میگا کرپشن مقدمات کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کیلئے معزز احتساب عدالتوں میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیب اس تاثر کی سختی سے تردید کرتا ہے کہ نیب نے مخصوص لوگوں کے خلاف کارروائی نہیں کی۔ نیب کے سامنے کوئی مقدس گائے نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات نیب کے نان ایشوز کو بھی ایشوز بنایا گیا جس کی اصل وجہ نیب کا بے لاگ احتساب ہے۔ نیب پر تنقید اس وجہ سے بھی ہوئی کہ نیب نے پاپڑ والے اور چھابڑی والے کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا سوال کیا۔ انہوں نے کہا نیب کو قانون نے یہ اختیار دیا ہے کہ وہ کسی ملزم سے پوچھے کہ کروڑوں روپے کی جائیدادیں کہاں سے بنائیں؟۔  انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کی جنگ اب جاری رہے گی۔ ہم نے اینٹ رکھ دی ہے اور مکمل عمارت تعمیر ہونا باقی ہے۔ چیئرمین نیب نے تاجر برادری کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ  تاجر ملکی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کے حامل ہیں لیکن تاجر اور راہزن میں فرق سمجھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں کو بھی نیب پر فخر ہونا چاہئے کیونکہ نیب نے چند راہزنوں کے خلاف کارروائی کی جو تاجر برادری کی بدنامی کا باعث تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور نے متاثرین کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ نیب لاہور موجودہ قیادت کی سربراہی میں 4سالوں کے دوران 80ارب   ان ڈائریکٹ جبکہ 14 ارب کی ڈائریکٹ ریکوری کر چکا ہے۔ اس کے علاوہ نیب لاہور نے 4سالوں کے دوران 84 ارب  مالیت پر مشتمل  140ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں۔ نیب لاہور کی جانب سے 16ماہ کے قلیل عرصہ میں ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز سکینڈل کے متاثرین کو 1ارب 92 کروڑ کی پلی بارگین کو ممکن بنایا جا رہا ہے۔
لاہور (سٹاف رپورٹر)ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا ہے کہ ہائوسنگ سیکٹر میں 84 فیصد صرف فراڈ ہو رہا ہے۔ ریگولیٹر کی ناکامی عوام کو متاثرین کی صورت میں تبدیل کر رہی ہے۔ گوجرانوالہ موٹرز کیس میں مجموعی طور پر 1 ارب 22 کروڑ روپے مکمل کروائے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 4 سال کے دوران نیب کی کارکردگی میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ 4 سال میں لاہور نیب نے 80 ارب کی ان ڈائریکٹ ریکوری‘ 14 ارب کی پلی بارگین کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نیب لاہور نے 4 سالوں میں  84 ارب پر مشتمل کل 140 ریفرنس  احتساب عدالتوں میں دائر کئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن