• news

کنٹرول لائن : بھارتی فوج نے کشمیری گائیڈ کو درانداز قرار دیکر شہید کر دیا

پسرور+ سرینگر (نامہ نگار، اے پی پی، کے پی آئی، این این آئی) بھارتی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی طور پربھارت کے زیر تسلط  جموں و کشمیر میں بھارتی پیراملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس نے بھارتی وزارت داخلہ سے زیرتسلط علاقے میں حال ہی میں الاٹ کی گئی 65.5 ایکڑ اراضی کی منتقلی میں تیزی لانے اور مزید اراضی الاٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ چند دنوں میں کم از کم دو بڑے کمیونٹی ہالز پر سی آر پی ایف کے قبضے کے خلاف مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔ قابض بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر درانداز قرار دے کر نوجوان کو شہید کردیا، سکیورٹی ہائی الرٹ کردی۔ مطلوب گائیڈ عارف کو لائن آف کنٹرول پر شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق بھمبر گلی بریگیڈ کے بالاکوٹ فارورڈ علاقے میں لائن آف کنٹرول کی اگلی پوسٹوں پر تعینات بھارتی فوجی دستوں نے نہتے نوجوان کو نشانہ بنایا۔ رپورٹ کے مطابق جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کرنا معمول بن گیا۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہاہے کہ وہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت اور ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے اپنی آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ہماری جدوجہد اپنے حقوق کی بحالی کے لئے ہے جو 5 اگست 2019 کو ہم سے چھین لیے گئے تھے۔ عمر عبداللہ نے شہید عامر ماگرے کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے شہید عامر کی میت ان کے اہل خانہ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا۔ کشمیر میں سینئر کانگریس لیڈر اور سابق  وزیر اعلی غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ تاریخ میں پہلی بار کسی ریاست کو تقسیم کر کے اسے دو حصوں میں بانٹا گیا۔ قاضی گنڈ کولگام میں عوامی اجتماع سے خطاب ہوئے آزاد نے کہا کہ 5اگست کو جو کچھ بھی کیا گیا وہ عقل سے عاری فیصلہ تھا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کی غرض سے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی میں اضافہ کر دیا ہے۔ جعلی مقابلوں میں بے گناہ کشمیریوں کو شہید کرنا معمول ہے۔کشمیری مسلمان کو فریدت کے مقام پر مجاہدین کا گائیڈ اور سہولت کار قرار دے کر شہید کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق 52سالہ حاجی محمد عارف مبینہ طور پر 1992میں بھارتی فوج کے تشدد سے تنگ آ کر آزاد کشمیر کے علاقے بھمبر میں ہجرت کرنے پر مجبور ہوگیا تھا۔ بھارتی قابض فوج نے الزام لگایا عارف پونچھ اور راجوری سیکٹر میں کالعدم لشکر طیبہ اور جیش محمد کے مجاہدین کی رہنمائی کیا کرتا تھا۔

ای پیپر-دی نیشن