ووٹوں کی مبینہ خریدداری ، ذمہ دار وں کو گرفتار کیا جائے: الیکشن کمشن
اسلام آباد‘ لاہور (نامہ نگار‘ نیوز رپورٹر‘ خصوصی رپورٹر) این اے 133لاہور ضمنی انتخاب میں پیسوں سے ووٹ خریدنے کے معاملے پر الیکشن کمشن آف پاکستان نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے30 نومبر کو رپورٹ مانگ لی ہے۔ ریٹرننگ افسر این اے 133نے کمشنر لاہور اور آئی جی پنجاب سمیت چیئرمین نادرا اور پیمرا کو نوٹس جاری کردیا ہے۔ ریٹرننگ افسر نے ویڈیو میں نظر آنے والے لوگوں کی شناخت کے لیے مدد مانگ لی ہے، الیکشن کمشن کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ فوٹیج کا فرانزک کروایا جائے، افراد اور عمارت کی شناخت کی جائے، آئی جی پولیس ذمہ دار افراد کو گرفتار کریں، چئیرمین پیمرا فوٹیج کا فرانزک کرائیں کہ آیا فوٹیج اصل ہے اور اس میں موجود افراد کی شناخت کریں، ملوث افراد کا مکمل بائیو ڈیٹا فراہم کیا جائے۔ ریٹرننگ افسر نے نادرا، پیمرا، پولیس اور کمشنر لاہور سے 30نومبر کو رپورٹ مانگ لی۔ریٹرننگ آفیسر باسط علی نے مبینہ ویڈیوز سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنے کے بعد چیئرمین پیمرا اور چیئرمین نادرا کو فوری طور پر اس ویڈیو کی فرانزک انکوائری کرکے اصل حقائق پر مبنی رپورٹ بنانے اور اس میں موجود لوگوں کی شناخت کرنے کی ہدایات جاری کر دیں جبکہ کمشنر لاہور ڈویژن اور آئی جی پولیس پنجاب کو اس ویڈیو میں نظرآنے والے لوگوں کی شناخت کرکے فوری کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔ ریٹرننگ آفیسر کے خط میں کہاگیا ہے کہ جن انتخابی دفاتر میں یہ عمل ہوا ان کی نشاندہی کی جائے اور ووٹ کی خریداری میں ملوث افراد کی تصدیق کی صورت میں ان کے خلاف قانون کے مطابق سخت اور فوری کارروائی کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر این اے 133لاہور نے امیدوار شائستہ پرویز ملک کو نوٹس جاری کرکے ان سے وضاحت طلب کرلی ہے، نوٹس میں ان کے کارکنان کی طرف سے ووٹرز کو پیسے دیکر ووٹ خریدنے کی بابت آج جواب طلب کیاگیا ہے۔ ترجمان الیکشن کمشن کے مطابق کسی کو رولز کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ این اے 133سے پیپلز پارٹی کے امیدوار اور پیپلز پارٹی لاہور کے صدر چودھری اسلم گل نے کہا ہے کہ ن لیگ کی طرف سے ووٹوں کی خریداری ظاہر کرتی ہے کہ یہ ذہنی طور پر پیپلز پارٹی سے ہار چکے ہیں، ووٹوں کی خریداری ان کی خباثت کو ظاہر کرتی ہے اور یہ ان کے پرانے کارنامے ہیں، ملک میں آج اگر الیکشن مہنگا ہے تو نواز شریف کی حرکتوں اور پالیسیوں کی وجہ سے۔ ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کا پرانا وطیرہ ہے۔ چھانگا مانگا کی سیاست، ججوں کی خریداری اور جسٹس قیوم کی آڈیو کسی سے ڈھکی چھپی نہیں۔ یہ جو کریں ان کے لیے حلال ہے، انہوں نے ہارنا ہی ہارنا ہے، 5 دسمبر کو این اے 133کے جیالے اور جیالیاں ان کی سیاست کو ہمیشہ کے لئے دفن کردیں گے۔ حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں نون لیگ اور پیپلزپارٹی نے ووٹوں کی مبینہ خریدوفروخت سے متعلق ایک دوسرے پر الزامات عائد کئے، دونوں جماعتوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئیں۔ مسلم لیگ ن کے کارکن محمد عارف کی جانب سے الیکشن کمشن آف پاکستان کو باقاعدہ تحریری شکایت درج کرادی گئی، شکایت کے ساتھ ووٹ خریداری کے مبینہ ویڈیو ثبوت بھی جمع کرائے گئے ہیں۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوار اسلم گل کی طرف سے این اے 133 میں دو دو ہزار روپے میں ووٹوں کی خریداری جاری ہے۔ شکایت میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسلم گل کی طرف سے این اے 133 میں ووٹوں کی خریداری جاری ہے، امیدوار کے مرکزی انتخابی دفتر واقع پیکو روڈ اور مادر ملت روڈ پر فیصل میر کے ڈیرے ووٹ خریداری کے بڑے مراکز ہیں، جہاں ووٹروں کے شناختی کارڈ چیک کر کے پیپلزپارٹی کے امیدوار کو ووٹ دینے کا حلف لے کر فی کس 2 ہزار روپے دئیے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمشن ووٹوں کی خریداری کے لئے رشوت اور کرپٹ پریکٹسز روکنے کا پابند ہے، اسلم گل اور ان کے ساتھیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے اور اسلم گل کو نااہل قرار دیا جائے۔ سیکرٹری انفارمیشن پیپلز پارٹی پنجاب شہزاد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ایسی ویڈیوز دونوں جماعتوں کی طرف سے وائرل ہو رہی ہیں۔ مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور شائستہ پرویز ملک کے صاحبزادے علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ پی پی امیدوار نے دو دو ہزار میں ووٹ خریدے۔ پیپلز پارٹی والے جعلی ویڈیوز بنا کر ہمارے خلاف مہم چلانے کی کو شش کر رہے ہیں۔ 2018 ء کے الیکشن میں پی پی امیدوار کو اس حلقہ میں ن لیگ کے 80 ہزار ووٹوں کے مقابلے میں دسواں حصہ بھی نہیں ملا تھا۔ پارٹی نے کسی کو نہیں کہا کہ کسی کو پیسے دیں، یہ ہتھکنڈے الیکشن خراب کرنے کے لیے ہیں، اگر کسی سطح پر یہ ہوا ہے تو پیپلزپارٹی اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کے ساتھ انہوں نے ایک کیپشن بھی تحریر کیا ہے۔ اعجاز چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ن لیگ کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا، لاہور میں این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں خواتین کو قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ کے بدلے پیسے دیے جا رہے ہیں۔ تحریک انصاف کے سینیٹر نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ اسی وجہ سے ن لیگ والے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف ہیں۔ معاون خصوصی شہباز گل نے حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ ن کی جانب سے مبینہ طور پر ووٹ خریدنے کی ویڈیو شیئر کردی۔ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی نے مسلم لیگ ن پر لاہورسے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے ایک سو تینتیس کے ضمنی انتخاب میں ووٹ خریدنے کا الزام لگاتے ہوئے ویڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ شہباز گل نے ٹوئٹر پر کہا کہ یہ ویڈیو دکھاتی ہے کہ ن لیگ کیلئے جمہوریت اور ووٹ کو عزت دینا کیا ہے ۔ بے شرم ٹولہ ہے جس نے ہر صورت دو نمبری کرنی ہے۔مزید برآں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ووٹ خریدنا ن لیگ کا پرانا وطیرہ ہے، این اے 133 میں ن لیگ کھلم کھلا ووٹ خرید رہی ہے، الیکشن کمیشن ووٹوں کی خریدوفروخت کی وڈیو سامنے آنے پر سخت ایکشن لیکر ن لیگ کے امیدوار کو ناہل قرار دے۔