پوسٹنگ قا نون کے مطابق نہیں ، مراد شاہ نے 11پولیس افسروں کو چارج چھوڑنے سے روک دیا
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) وفاق کے ساتھ تنازع کے بعد وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام ڈی آئی جیز اور پی اے ایس افسران کو چارج چھوڑنے سے روک دیا۔ روٹیشن پالیسی کے تحت سندھ پولیس کے 11 افسروں کے تبادلوں کے معاملے پر وفاق اور مراد علی شاہ ایک مرتبہ پھر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے نیا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے تمام ڈی آئی جیز اور پی اے ایس افسران کو چارج چھوڑنے سے روک دیا ہے۔ حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ افسر اگلے حکم تک اپنے عہدوں پر کام کرتے رہیں، وزیر اعلیٰ کے حکم پر عملدرآمد کیا جائے۔ خیر پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاق سے کہا قانون کے مطابق ٹرانسفر، پوسٹنگ ہونی چاہئیں، مجھ سے کبھی وزیراعظم عمران خان نے صلاح مشورہ نہیں کیا، افسران کے تبادلوں کے معاملے پر ہم نے یہی کہا کہ قانون کی پیروی کریں۔ 2020ء میں قانون پاس ہوا تھا کہ مشاورت سے تبادلے ہونگے، وزیراعظم، وزیراعلیٰ کو افسران کے تبادلوں پر مشاورت کرنی چاہیے۔ کابینہ میں فیصلہ کیا ہے ہم پروپوزل دیں گے، چیف منسٹر کا اختیار ہے ایک ماہ تک پروپوزل کا جواب دے گا۔ عمران خان کو کہنا چاہتے ہیں کہ افسران کے تبادلوں پر نظرثانی کریں۔ سات میں سے 6 ڈی آئی جیز دوسرے صوبوں میں رپورٹ کر چکے ہیں۔ ڈی آئی جی سکیورٹی مقصود میمن اور چیئرمین پی اینڈ ڈی سندھ سید حسین نقوی نے عہدے کا چارج نہیںچھوڑا۔ انہوںنے کہا کہ نسلہ ٹاور کے حوالے سے کوشش ہو گی جن لوگوں نے انویسٹمنٹ کی وہ بچی رہی افسر کی غلطی ہے تو سزا دینگے۔