• news

سندھ :خلاف ضابطہ رہائشی عمارتوں کے تحفظ کا آرڈیننس کو ارسال:انسداد اتجاوزات مہم روک دینگے:مرتضی وہاب


کراچی (نوائے وقت رپورٹ) سندھ حکومت نے خلاف ضابطہ تعمیر رہائشی عمارتوں کو قانونی تحفظ  کا آرڈیننس تیار کر کے وزیراعلی سندھ مراد شاہ نے آرڈیننس گورنر عمران اسماعیل کو ارسال کر دیا ہے۔ آرڈیننس کا اطلاق کنٹونمنٹ بورڈز کے علاقوں پر نہیں ہوگا۔ آرڈیننس کے تحت 7 رکنی کمشن قائم کیا جائے سپریم کورٹ یا سندھ ہائیکورل کا ریٹائرڈ جج کمشن کا چیئر پرسن ہو گا۔ وزیر یا وزیراعلیٰ کا معاون کمشن کا رکن ہوگا۔ سیکرٹری لوکل گورنمنٹ چیئرمین ٹو اور قانونی ماہر رکن ہوں گے۔ حکومت سندھ کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے کہا  صوبے میں عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کے حوالے سے آرڈیننس منظوری کے بعد قانون نافذ ہوتے ہی انسداد تجاوزات مہم روک دی جائے گی اور اس کا فیصلہ کمشن کرے گا۔ کراچی میں عمارت تو گرا‘  اور  کمرشلائزیشن روک دی جاتی ہے لیکن یہ اسلام آباد میں بنی گالہ میں کیوں نہیں ہوتا۔ کراچی والے سوال پوچھتے ہیں کہ عثمان بزدار صاحب پنجاب میں ایک قانون لے کر آتے ہیں جس کے تحت اس طرح کی عمارتوں کو ریگولرائز کرنے کے لیے سپریم کورٹ کے جج کو تعینات کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوال ہم سے بھی پوچھا جاتا ہے اور پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سمیت تمام سیاسی جماعتیں کہتی ہیں کہ دوہرا معیار نہیں ہونا چاہیے اور کہتے ہیں اگر کسی غریب یا متوسط طبقے کے آدمی یا امیر آدمی نے بھی کاغذ دیکھ کر کسی عمارت میں پیسے لگائے ہوں اور گھر خریدا ہو تو اس سے 2 سال، 5 سال یا 10 سال بعد ان سے وہ چھت نہیں چھین سکتے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن