کرونا:8اموات،اومیکروں بھارت پہنچ گیا،ویکسین نہ لگوانا نئی اقسام کی وجہ:عالمی ادارہ صحت
اسلام آباد+ لاہور+نئی دہلی+جینوا (خبر نگار+ سٹی رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 377 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 8 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 364 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 0 اعشاریہ 85 فیصد پر آ گئی۔ پاکستان بھر میں اب تک 28 ہزار 745 کرونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد 12 لاکھ 85 ہزار 631 ہو چکی ہے۔ پاکستان بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 لاکھ 20 ہزار 643 افراد کو کرونا وائرس کی ویکسین دی گئی، اب تک کل 12 کروڑ 40 لاکھ 54 ہزار 300 کرونا ویکسین کی خوراکیں دی جا چکی ہیں جبکہ 5 کروڑ 7 لاکھ 35 ہزار 744 افراد کی مکمل ویکسینیشن ہو چکی ہے۔ این سی او سی نے ملک میں آکسیجن کی پیدوار بڑھانے کے لیے نئے آکسیجن پلانٹ تنصیب کرنے کی تجویز دیدی ہے۔ این سی او سی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ شہری انسداد کرونا ویکسین لگوانا لازمی بنائیں اس کے لیے سخت اقدامات لیے جائیں گے۔ اعلامیے کے مطابق صرف ویکسینیشن کے ذریعے ہی اومی کرونا کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔ خطرناک وائرس اومی کرونا بھارت پہنچ گیا۔ بھارتی وزارت صحت کے مطابق کرناٹکا میں اومی کرون کے دو مریضوں کی تشخیص ہوئی ہے۔ ایک مریض کی عمر 66 دوسرے کی 46 سال ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین نہ لگوانا اور کم ٹیسٹ کرانا نئی اقسام کی پیدائش کا بنیادی سبب ہیں۔ عالمی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر تیدروس ایڈہانوم نے کہا کہ اگر دنیا کے وہ ممالک جو ڈیلٹا کو روکنے کیلئے مناسب بندوبست نہیں کررہے ہیں تو وہ اومی کرون کو بھی نہیں روک سکیں گے۔ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔ پوری دنیا اس بات کو یقینی بنائے کہ سب سے پہلے کمزور افراد کو ویکسین لگائی جائے۔برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کو کووڈ 19 ویکسین کا بوسٹر شاٹ لگا دیا گیا ہے۔