• news

گھبرانا نہیں ، مہنگائی کم ہو گی: شوکت ترین، 15روز میں چھٹکارا ملے گا: اسد عمر

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی‘ این این آئی) مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ  گھبرانے کی ضرورت نہیں، تھوڑا اور صبر کریں، قیمتیں نیچے آئیں گی۔ہے، دو چار مہینے کامشکل وقت ہے، یہ ٹھیک ہوجائے گا۔ منی بجٹ آنے میں ہفتہ یا 10 دن لگ سکتے ہیں، منی بل پہلے ای سی سی پھر کابینہ اور اس کے بعد پارلیمان میں آئے گا۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب روپے کی کٹوتی ہوگی۔  جہاں ایف بی آر ویلیو ایشن حقیقی نہیں ہوگی اسے درست کیا جائے گا۔کہ عام آدمی دباؤ میں ہے، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، مہنگائی عالمی سطح پر بڑھ رہی ہے۔ مشیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار  گذشتہ رو ز مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، شوکت ترین نے کہا کہ  مہنگائی پچھلے سال سے کم ہے جو چیزیں مہنگی ہوئی وہ درآمدی اشیا ہیں، معیشت اور معاشی حالت درست سمت میں ہے، گزشتہ سال کی نسبت اس وقت ریونیو 36 فیصد زیادہ ہے، ریونیو میں اضافے کا مطلب ہے کہ ملک کی معیشت ترقی کررہی ہے۔ احساس ہے کہ نچلا اور درمیانہ طبقہ دباؤ میں ہے، سبسڈی دینے کیلئے پروگرام لارہے ہیں، مارکیٹ گرتی ہے تو ہیڈلائن لگتی ہے۔ ریکوری پر نہیں، درآمدات کا حجم اتنا نہیں بڑھا جتنی قیمتیں بڑھی ہیں، جیسی ہی قیمتیں نیچے آئیں گی، خسارہ کم ہونا شروع ہوجائیگا۔ شوکت ترین نے کہا کہ ہماری برآمدات میں اضافہ ہورہا ہے اور ہماری معیشت مضبوط ہو رہی ہے تاہم خوردنی تیل کی درآمد زیادہ نہیں بڑھنی چاہیے لیکن بڑھ گئی ہیں تاہم اس میں ابھی ہم ٹھہراؤ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئلہ کی قیمت 240 ڈالر تھی وہ 110 ڈالر پر آگئی ہے، پیٹرول 87 پر تھا اب 68 ڈالر پر آیا اور امید ہے کہ ایل این جی کا زور بھی ٹوٹے گا۔ دریں اثناء وفاقی وزیر اسد عمر نے گولڑہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ 15 روز میں مہنگائی سے چھٹکارا مل جائے گا‘ جنوری میں اسلام آباد میں انصاف صحت کارڈ ہر خاندان کو فراہم کیا جائے گا۔ ایک خاندان کے سالانہ 10 لاکھ تک اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں صحت کارڈ کی تقسیم مارچ تک ہو جائے گی۔ راشن کارڈ سے 100 روپے کی چیز 65 روپے میں ملے گی۔ 100 میں سے 65 آپ دیں گے اور 35 روپے حکومت ادا کرے گی۔ وفاقی وزیر اسد عمر نے جھنگی سیداں گولڑہ موڑ میں 71 کروڑ کی لاگت سے انڈر پاس کا افتتاح بھی کیا۔

ای پیپر-دی نیشن