سری لنکن مینجر قتل ، 100گرفتار: رواقعہ شرمناک صدر وزیر اعظم، آرمی چیف سمیت ملک بھر سے مذمت
سیالکوٹ + لاہور + اسلام آباد (نامہ نگار + نمائندہ خصوصی + نیوز رپورٹر + خصوصی نامہ نگار‘ خبر نگار خصوصی) پوسٹر پھاڑ کر کوڑے دان میں پھینکنے پر فیکٹری ورکرز نے سری لنکن منیجر کو تشدد کرکے مار ڈالا اور بعدازاں نعش کو تیل جھڑک کر آگ لگا دی۔ تفصیلات کے مطابق گارمنٹس فیکٹری میں سری لنکا کا رہائشی پچاس سالہ پرانتھا دو تین سال سے کام کر رہا تھا۔ گزشتہ روز منیجر پرانتھا نے مذہبی پوسٹر پھاڑ کر کوڑے دان میں پھینک دیا جس پر فیکٹری میں کام کرنے والے مزدور مشتعل ہو گئے اور انہوں نے تشدد کرکے اسے مارنے کے بعد نعش کو گھسیٹتے رہے اور بعدازاں اس پر تیل چھڑک کر آگ لگا دی۔ مزدوروں نے سیالکوٹ وزیر آباد روڈ بلاک کر دی اور نعرہ بازی کرتے رہے۔ وزیراعظم نے سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کی ہے۔ ٹویٹ میں کہا کہ واقعہ پاکستان کیلئے شرمندگی کا باعث بنا واقعہ کی تحقیقات کی خود نگرانی کر رہا ہوں۔ ملوث افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے سیالکوٹ کی فیکٹری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ کی اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ہر پہلو سے تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کی جائے اور قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے۔ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ معاون خصوصی وزیرِاعلیٰ پنجاب برائے اطلاعات و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم اور وزیرِاعلیٰ کی خصوصی ہدایات پر اعلیٰ سطح کی انکوائری کی جا رہی ہے جس کی رپورٹ 48 گھنٹوں میں منظرِ عام پر لائی جائے گی اور اس گھناؤنے واقعے میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری کارروائی ہو گی۔ اب تک اس واقعے میں ملوث پچاس افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ اس معاملے میں نہ صرف انصاف ہو گا، بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔ ان خیالات کا اظہار معاون خصوصی نے چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور معاون خصوصی وزیرِ اعظم مولانا طاہر اشرفی اور آئی جی پنجاب راؤ سردار کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ تمام مکاتب فکر کے علماء اور مشائخ کی جانب سے اس اندوہناک واقعے کی پرزور مذمت کی گئی ہے۔ اس واقعے نے پورے ملک کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ فیکٹری مینجر کا پرتشدد قتل انتہائی تشویشناک اور افسوسناک ہے۔ ذمے داروں کو فوری انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ تحریک لبیک پاکستان کے ترجمان نے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کو تحریک لبیک پاکستان سے منسوب کرنا افسوسناک ہے۔ سیالکوٹ واقعہ کا پس منظر اور سازش تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھ کر شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کی جائے۔ علاوہ ازیں تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ، پاکستان علماء کونسل اور انٹر فیتھ ہارمنی کونسل نے کہا ہے کہ سری لنکن منیجر کو جس بربریت کے ساتھ قتل کیا گیا ہے یہ قرآن و سنت کی تعلیمات کے بھی خلاف ہے۔ سیرت محمد مصطفیٰ ؐ کے بھی خلاف ہے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، علامہ عبد الحق مجاہد، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا نعمان حاشر، مولانا اسعد زکریا قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا ابوبکر حمید صابری، علامہ طاہر الحسن ، مولانا قاسم قاسمی ، مولانا عزیز اکبر قاسمی ، مولانا سعد اللہ شفیق ، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا اسعد حبیب شاہ جمالی ، مولانا عبید اللہ گرمانی اور دیگر نے کہا ہے کہ ہمارا سب کچھ آقا علیہ الصلوٰۃ کی عزت و ناموس پر قربان ہے۔ پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے مینیجر کی ہلاکت کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے ذمہ داروں کو سزا دلانے میں سول انتظامیہ کی مدد کا اعلان کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم کی جانب سے سری لنکن شہری پرانتھا کمارا کا بہیمانہ قتل انتہائی قابل مذمت اور شرمناک ہے، ایسے ماورائے عدالت اقدام قطعاً ناقابل قبول ہیں۔ اس گھناؤنے جرم کے مرتکب افراد کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لیے سول ایڈمنسٹریشن کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ پنجاب پولیس نے سیالکوٹ واقعہ کے مرکزی ملزم محمد فرحان‘ محمد طلحہ سمیت 100 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ صدر عارف علوی نے کہا ہے کہ واقعہ افسوسناک اور شرمناک ہے کسی بھی طرح سے مذہبی نہیں سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کرتا ہوں۔ شہباز شریف اور مریم نواز نے سیالکوٹ واقعہ کی مذمت کرتے کہا ہے کہ سیالکوٹ واقعہ انتہائی افسوسناک اور دل دہلا دینے والا ہے ایسے واقعات کی مذمت اور حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے۔ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ سیالکوٹ کے دلخراش واقعہ نے دل چیر کے رکھ دیا ہے۔ حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں کیا یہ درندگی ہماری پہچان اور آنے والی نسلوں کا مستقبل ہے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ یہ واقعہ انتہائی قابل افسوس اور اسلام و شرف انسانیت کی توہین ہے۔ پاکستان کی بدنامی کا باعث ہے۔ فیکٹری مالک نے کہا ہے کہ پرانتھا کمارا کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی۔ جب اس معاملے کی اطلاع ملی تب تک پرانتھا کمار ہجوم کے ہتھے چڑھ گیا تھا۔ ایم کیو ایم پاکستان رابطہ کمیٹی نے سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔