• news

سری لنکا سے تعلقات خراب نہیں ہونگے،متاثرہ خاندان جیسے چاہے گا آگے بڑھیں گے ،شاہ محمود


لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) وزیر خارجہ نے لاہور میں گورنر ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سیالکوٹ کا سانحہ انتہائی افسوسناک ہے‘ حکومت نے متاثرہ خاندان سے رابطہ کیا ہے‘ متاثرہ خاندان جیسے چاہے گا ویسے ہی آگے بڑھیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے وزیر خارجہ سے رابطہ ہوا ہے‘ سری لنکا سے ہمارے سفارتی تعلقات خراب نہیں ہوئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کی میزبانی کرے گا، اجلاس 19دسمبر کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا جس کا یک نکاتی ایجنڈا افغانستان ہوگا، وہ ہفتہ کے روز گورنر ہائوس لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار بھی موجود تھے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر افغانستان کے اس اہم معاملہ پر توجہ نہ دی گئی تو وہاں انسانی بحران جنم لے سکتا ہے، اسی طرح اگر وہاں بروقت خوراک کا بندوبست نہ ہوا اور وسائل منجمد ہونے سے معاشی بحران کا بھی خدشہ ہو سکتا ہے۔ اگر اس پر توجہ نہ دی گئی تو 22.8  ملین افغان خوراک کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں جبکہ 3.2 ملین بچے غذائی قلت سے متاثر ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں شرکت کیلئے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے وزراء کو دعوت دی گئی ہے اس کے علاوہ امریکہ ، چین ، روس، فرانس اور برطانیہ کے خصوصی نمائندوں کو بھی اجلاس میں شرکت کیلئے بلایا گیا ہے، اسی طرح یورپین یونین ، یو این ایجنسیز ، ورلڈ بنک کے نمائندے سمیت جرمنی، جاپان، کینیڈا، آسٹریلیا جیسے ممالک کو بھی مدعو کیا جا رہا ہے جن کی موجودگی سے بین الاقوامی اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے بھی اعلی سطحی وفد کو بلایا گیا ہے۔  سعودی عرب او آئی سی سمٹ کی سربراہی کر رہا ہے۔ سعودی عرب کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں  نے اس تمام معاملے پر تعاون کیا۔ موجودہ حالات میں افغانستان کو اکیلا چھوڑنا ایک تاریخی غلطی ہوگی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پہلے بھی 3  ملین افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور اگر دوبارہ کوئی اس طرح کا دبائو آتا ہے تو ہمارے وسائل اس کیلئے اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ میری7  دسمبر کو برسلز میں یورپی یونین کے اعلی نمائندوں سے ملاقات ہوگی۔ ان کو افغانستان کی صورتحال کے حوالے سے باور کروایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے بھی افغانستان کو گندم کی فراہمی کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اسے چاہئے کہ وہ بہانے بنانے کی بجائے فوری گندم فراہم کرے۔  میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ باعث ندامت ہے جس کا وزیراعظم عمران خان نے سخت نوٹس لیا ہے اور وہ  اس معاملہ کی خودنگرانی کر رہے ہیں۔ اس طرح آرمی چیف کا نقطہ نظر بھی واضح ہے جبکہ وزیراعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی فوری تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ توقع ہے کہ ہم جلد اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ واقعہ کے پیچھے کیا حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے ہائی کمیشن کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں جنہوں نے پاکستان کے موقف اور فوری کارروائی کو سراہا ہے۔ اس واقعہ کے بارے میں پورے طبقے یا ملک پر انگشت نہیں اٹھائی جا سکتی۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ واقعہ کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، اس واقعہ سے سری لنکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ہرگز خراب نہیں ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سیالکوٹ واقعہ میں  ہلاک ہونے والے شخص کی سری لنکن فیملی سے رابطہ کیا گیا ہے۔ سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ای وی ایم اور دیگر قانون سازی پر دیگر سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائے اور اس پر اتفاق رائے پیدا ہو سکے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے سلامتی کونسل میں عرصہ دراز کے بعد تین مرتبہ مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی جہاں ہندوستان کا موقف تھا کہ یہ ہمارا اندرونی معاملہ ہے لیکن پاکستان نے پرزور آواز بلند کی کہ یہ اندرونی معاملہ نہیں، بین الاقوامی تنازعہ ہے جس پر ہمارے موقف کو درست تسلیم کیا گیا، کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے کیلئے بھی مارچ 2022 میں پاکستان کو ایک اور اہم موقع مل سکتا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان توقعات مستحکم مضبوط اور عمدہ ہیں۔ سی پیک سمیت کوئی بھی منصوبہ نہیں رکے گا۔ انہوں نے کہا کہ فیٹف پر پاکستان نے بے پناہ پیشرفت کی ہے اور میرے نزدیک 27آئٹمز میں سے 26.5پر عمل مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری نظر میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا جواز نہیں بنتا لیکن بھارت اس سلسلہ میں بڑھ چڑھ کر کردار ادا کرتا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ فیٹف کے آئندہ اجلاس میں پاکستان کی طرف سے کی گئی پیشرفت کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنا ہوگا اور اگر پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھا جاتا ہے تو یہ فورم اپنے اعتماد کو متاثر کر جائے گا، گورنر پنجاب چوہدری سرور کے حوالے سے سوال پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ کہیں نہیں جا رہے سب قیاس آرائیاں ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن