• news

سانحہ سیالکوٹ،کریک ڈائون جاری،13ملزموں کا ریمانڈ،لاش سری لنکن سفیر کے سپرد


لاہور+ سیالکوٹ+گوجرانوالہ (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) آئی جی پنجاب پولیس راؤ سردار علی خان نے کہا ہے کہ سیالکوٹ فیکٹری میں سری لنکن شہری کی ہلاکت میں ملوث مزید 7 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جنہیں ویڈیو فوٹیج میں غیر ملکی شہری پر تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔ کیس کی تفتیش کو سائنسی بنیادوں پر آگے بڑھایا جارہا ہے اور سی سی ٹی سی فوٹیج، موبائل کالز ڈیٹا سمیت دیگر شواہد کی بنیاد پر گزشتہ24 گھنٹے میں پولیس نے مزید 7 مرکزی کرداروں کا تعین کرتے ہوئے ان کو گرفتار کیا ہے۔ راؤ سردار علی خان نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق 124 زیرتفتیش افراد میں سے 20 ملزمان کا مرکزی کردار سامنے آیا ہے جبکہ زیرتفتیش دیگر افراد میں سے اشتعال پھیلانے اور تشدد میں ملوث افراد کی نشاندہی کرنے کا عمل بھی جاری ہے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب پولیس کا ملزمان کے خلاف کریک ڈاؤن بلا تعطل جاری ہے اور اب تک مختلف مقامات پر سینکڑوں چھاپے مارے جا چکے ہیں۔ گذشتہ رات ٹریس کرکے گرفتار کئے گئے7 ملزمان کو ویڈیو فوٹیج میں تشدد کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور کچھ ملزمان کے ہاتھوں میں ڈنڈے بھی واضح ہیں۔ سیالکوٹ میں سری لنکن باشندے اور فیکٹری مینیجر پریانتھا کمارا قتل کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس نے کہا ہے کہ ہجوم کے پاس پٹرول کی بوتلیں بھی تھیں اور ان کی جانب سے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔ پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پریانتھا کمارا کو قتل کرنے کے بعد ملزمان نے مینجر کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا، پولیس جب فیکٹری کے اندر داخل ہوئی تو ہجوم فیکٹری مالک پر تشدد کر رہے تھے، پولیس نے پہلے فیکٹری مالک کو ہجوم کے چنگل سے باہر نکالا۔ پولیس حکام نے  بتایا کہ ملزمان نے سری لنکن شہری کی لاش کو باہر نکالنے کے بعد  فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی بھی کی تھی، ہجوم نے پولیس پارٹی پر بھی پٹرول پھینک کر آگ لگانے کی دھمکی دی تھی، تاہم پولیس کی بھاری نفری نے فیکٹری کو آگ لگانے کی منصوبہ بندی ناکام بنا دی۔سیالکوٹ پولیس نے تین روز قبل وحشیانہ تشدد سے قتل اور نعش کو آگ لگا کر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار 13افراد کو عدالت سے ریمانڈ حاصل کر لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز ہائی سکیورٹی میں  13ملزمان کو ڈیوٹی جج کی عدالت میں پیش کرکے ان کا ایک روزہ ریمانڈ حاصل کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ 19مرکزی ملزمان ہیں جن سے واقعہ کی تفتیش کی جا رہی ہے جبکہ حراست میں لئے گئے دیگر افراد سے بھی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ سات افراد کو اشتعال پھیلانے پر بھی گرفتار کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ تفتیش کیلئے مختلف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں اور مختلف انداز میں واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہیں تاکہ حقائق کو منظر عام پر لایا جا سکے جبکہ سکیورٹی ایجنسیاں واقعہ کی تہہ تک پہنچنے کیلئے کام کر رہی ہیں۔ آج ان خطرناک ملزمان کو دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے بذریعہ ویڈیو فوٹیج 124 بلزمان کو حراست میں لیا ہے۔ جن سے تحقیقات جاری ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر افراد کو بھی حراست میں لیا ہے۔ جن سے تحقیقات کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا۔ دریں اثناء سیالکوٹ واقعہ میں ہلاک غیرملکی کی میت گزشتہ روز  سری لنکا کے سفیر کے حوالے کردی گئی۔ پاکستانی حکام نے اتوار والے روز شام کوڈیڈ باڈی سری لنکا کے سفیر کے حوالے کی۔  پریانتھا کماراکی   ڈیڈ  باڈی ڈیفیس کے مقامی ہسپتال میں رکھی گئی تھی۔ پریانتھا کمارا کی ڈیڈ باڈی  تھانہ ڈیفینس اے  سے ائر پورٹ روانہ کی گئی۔ ڈیڈ باڈی کو پولیس نے  قافلے کی صورت  میںائیر پورٹ روانہ کی گئی۔ سری لنکا کے سفیر نے میت وصول کر کے سری لنکا روانہ کردیا ہے۔  پولیس کی جانب سے موقع پر پہنچے کے باوجود کارروائی کی گئی نہ ہی ذمہ داروں کو روکا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن