انتخابات 2023ء کیلئے سرگرم‘ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس پر رپورٹ مل گئی: چیف الیکشن کمشنر
لاہور+اسلام آباد (نیوز رپورٹر‘ خصوصی نامہ نگار) صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار خان نے کہا کہ آئین پاکستان کے تحت الیکشن کمشن کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کے وہ ملک میں آزادانہ، منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخابا ت کے انعقاد کے لئے ایسے اقدامات اٹھائے جس کے تحت سیاسی جماعتوں اور امیدواران کو یکساں مواقع اور سہولتیں میسر ہوں تاکہ آئین کی بالادستی قائم ہو اور ووٹرز بہترین ماحول میں اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے جمہوری قیادت کا انتخاب کریں۔ انہوں نے مزیدآگاہ کیا کے الیکشن کمشن نے انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا کام شروع کر دیا ہے۔ انتخابی فہرستوں میں مردوں کے مقابلے میں خواتین کے کم اندراج پر بھی خصوصی توجہ دیتے ہوئے نادرا کے اشتراک سے شناختی کارڈ کے اجراء اور ووٹ کے اندراج کی مہم Phase-IVکا آغاز کیا گیا ہے اس پروجیکٹ کے تحت اب تک تقریباً50لاکھ سے زائد ایسی خواتین کے ووٹ درج کر لئے گئے ہیں جو پہلے درج نہیں تھے۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے کہا کے الیکشن کمیشن اپنے فرائض اور ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور اپنی آئینی ذمہ داریاں سرانجام دینے کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب لاہور میں قومی ووٹرز ڈے کے حوالے سے تقریب میں کیا۔ دریں اثناء چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے نیشنل ووٹرز ڈے پر خطاب کر تے ہوئے کہا ہے ہم چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے قریب ہیں اور جنرل الیکشن 2023 کی تیاریوں میں مصروف ہیں اور ا س سلسلے میں الیکشن کمشن پوری طرح سرگرم عمل ہے۔ الیکشن کمشن میں نیشنل ووٹرز ڈے کے حوالے سے پروگرام منعقد ہوا۔ چیف الیکشن کمشنر نے خطاب کر تے ہوئے کہا ہم چھٹا قومی ووٹرز ڈے شایان شان طریقے سے منا رہے ہیں۔ یہ قومی دن نہ صرف یہاں منایا جا رہا ہے بلکہ اس وقت پاکستان کے تمام اضلاع ، ڈویژن اور صوبائی سطح پر بھی اس قسم کی پروقار تقاریب کا اہتمام کیا گیا ہے۔ قومی ووٹرز ڈے کی اہمیت اس سال بہت بڑھ گئی ہے کیونکہ ہم چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے قریب ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ موصول ہو گئی ہے، سکروٹنی کمیٹی کی سیل رپورٹ میری میز پر موجود ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف غیر ملکی فنڈنگ سے متعلق سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کا جائزہ لینے کے لیے ان کیمرا اجلاس ہو گا جس میں سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ ڈی سیل کرکے جائزہ لیا جائے گا۔ رپورٹ کا جائزہ لیکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔