نائب وزیراعظم بیلجیئم سے ملاقات: تعاون بڑھانے کے خواہاں‘ شاہ محمود
اسلام آباد/ برسلز (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان، بیلجیئم کے ساتھ دوطرفہ شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور سیاسی، اقتصادی، تجارتی، تعلیمی، سائنسی و کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے کا متمنی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی، بلجین ہم منصب کی دعوت پر وزیر خارجہ برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے چھٹے سٹریٹجک مذاکرات کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ ان مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، سٹریٹجک انگیجمنٹ پلان پر عملدرآمد، افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال سمیت اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی کی برسلز میں ایگمونٹ پیلس آمد پر بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ صوفی ولمس نے خیر مقدم کیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خارجہ نے زور دیا کہ پاکستان بیلجیئم کو ایک قریبی دوست اور ایک اہم تجارتی شراکت دار کے طور پر قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ وزیر خارجہ نے پاکستان اور بیلجیئم کے مابین دوطرفہ تجارت میں خاطر خواہ اضافے اور باہمی دلچسپی کے شعبہ جات میں بڑھتے ہوئے دو طرفہ تعاون کو سراہا۔ وزیر خارجہ نے پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران کی صورتحال کو قابو میں لانے، معیشت کی بحالی اور دیرپا امن و استحکام کے لیے عالمی برادری کو مئوثر اور سنجیدہ کاوشیں بروئے کار لانا ہوں گی۔ وزیر خارجہ نے ہم منصب کو بھارت کی جانب سے زیر تسلط جموں و کشمیر (IIOJ&K) میں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اور خطے کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا۔ صوفی ولمس نے دو طرفہ تعلقات میں مثبت پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بیلجیئم کی نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ سفارتی اہلکاروں، بین الاقوامی تنظیموں کے عملے و دیگر غیر ملکیوں کے کابل سے محفوظ انخلاء میں بھرپور معاونت فراہم کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اور پاکستان کی دیگر قیادت کا شکریہ ادا کیا۔ شاہ محمود نے صوفی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے۔ دریں اثناء شاہ محمود قریشی نے برسلز میں سیکرٹری جنرل نیٹو سئوٹسن برگ سے ملاقات کی افغانستان کی صورتحال‘ دو طرفہ تعاون اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امن و استحکام کیلئے پاکستان تمام پڑوسیوں سے امن کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ متنازع کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ افغانستان میں انسانی بحران تشویشناک ہے۔ عالمی برادری افغان عوام کی معاونت کیلئے سنجیدہ کوششیں کرے۔