فیصل آباد واقعہ، ملزموں کا 3روزہ جسمانی ریمانڈ ، خود کپڑے پھاڑنے کی ویڈیو بھی آگئے
فیصل آباد (ابن حسین گل ) تھانہ ملت ٹائون کے علاقہ سرگودھا روڈ یوسف چوک کے قریب ایک الیکٹرک شاپ میں چوری کے الزام میں 2 خواتین کو مبینہ طورپر تشدد کا نشانہ بنانے اور انہیں برہنہ کرکے بازار میں گھسیٹنے کے واقعہ نے نیا رخ اختیار کر لیا۔ منظرعام پر آنے والی ویڈیو میں 4خواتین کو تیز رفتاری کے ساتھ دکان میں داخل ہو کر چوری کرتے اور پکڑے جانے کے دوران دکاندار پر تشدد کرتے جبکہ 2خواتین کو بھاگتے اور پھر واپس آتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ بعض خواتین نے خود اپنے اور ایک دوسری کے کپڑے پھاڑے ۔ ویڈیو میں خواتین کو خود کو برہنہ کرتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق پولیس کے اعلیٰ آفیسرز تک بھی ویڈیوز پہنچ چکی ہیں جس کے بعد خواتین کو بھی شامل تفتیش اور مقدمہ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ خواتین کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے اور تشدد کرنے والے ملزمان کو عدالت پیش نہ کیا گیا۔ جبکہ خواتین کو بھی حفاظت کے لئے پولیس کے سپرد کیا گیا ہے۔ تفتیشی آفیسر اکبر نے مثل پیش کر کے 14 دن کے ریمانڈ کی استدعا کی۔ علاقہ مجسٹریٹ قمر عباس نے 3 دن کا ریمانڈ منظور کر لیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے سکیورٹی اور میڈیا کا جواز بنا کر ملزمان کو عدالت پیش نہیں کیا۔ پولیس نے مقدمہ میں 5 ملزمان کو گرفتار کر رکھا ہے۔ ملزمان میں فیصل‘ ظہیر انور، عثمان اور فقیر حسین وغیرہ 5نامزد اور 12نامعلوم شامل ہیں۔ دوسری جانب نجی ٹی وی کے مطابق معاملے کی ایف آئی آر میں غلط شہری کا نمبر ڈالے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ شہری نے دعویٰ کیا کہ کام سے چوکی گیا تھا، پولیس نے ایف آئی آر پر میرا نمبر لکھ دیا، متاثرہ خواتین نے خود کو رشیدآباد کی رہائشی بتایا اور میرا تعلق بھی رشید آباد سے ہے۔ ان خواتین کو کبھی اس علاقے میں نہیں دیکھا، پولیس کو بتایا بھی کہ خواتین کو نہیں جانتا لیکن پھر بھی میرا نمبر ایف آئی آر پر درج کر دیا۔ پولیس کا مؤقف ہے کہ درخواست کے ساتھ جو نمبر دیا گیا وہی ایف آئی آر پر درج کیا گیا تھا۔