• news

ساجد کی باؤلنگ ٹرننگ پوائنٹ جیت کا کریڈٹ ٹیم کو جاتا ہے : بابر اعظم 

لاہور(سپورٹس رپورٹر) قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ ٹیسٹ کے آخری روز ہماری یہی سوچ تھی کہ جیت کیلئے جانا ہے۔ میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پوائنٹس بہت اہمیت کے حامل ہیں، ہماری یہی سوچ تھی کہ جیت کے لیے جانا ہے۔ بارش کی وجہ سے پچ مشکل ہوگئی تھی لیکن ساجد خان کا سپیل میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا۔بابر اعظم نے جیت کا کریڈٹ ٹیم ورک کو قرار دیا  اورکہا کہ کوشش کرتا ہوں اپنے کھلاڑیوں کا رول واضح کرکے انہیں اعتماد دوں، کھلاڑیوں نے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کے بعد بنگلہ دیش کیخلاف ٹی ٹونٹی اور ٹیسٹ دونوں سیریز میں ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ جب سب ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ٹیم آگے بڑھتی ہے، مجھے فخر ہے کہ میرے پاس اتنی اچھی ٹیم ہے، دوسرا ٹیسٹ میچ جیتنا غیر معمولی ہے، ٹیسٹ میچ کا ٹرننگ پوائنٹ ساجد خان کا سپیل تھا، ساجد خان کی 8 وکٹوں سے ہمیں مومنٹم ملا۔ فاسٹ بائولرز شاہین شاہ آفریدی اور حسن علی نے صبح جلد وکٹیں لیں، دونوں فاسٹ بائولرز کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، انڈر 19 اور فرسٹ کلاس میں بائولنگ کرتا رہا ہوں، انٹر نیشنل کرکٹ میں پہلی مرتبہ بائولنگ کی، اپنی بائولنگ پر وکٹ حاصل کرنے کو بہت انجوائے کیا۔بنگلہ دیش کے کپتان مومن الحق نے کہا کہ پاکستان نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے‘سیریز میں ہمیں آئوٹ کلاس کردیا ۔ وہ جیت کے حقدار تھے ‘ہمارا ٹاپ آرڈر مسلسل ناکام رہا جس کی وجہ سے مڈل آرڈر بھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا  ۔ مین آف دی میچ ساجد خان نے کہا کہ کپتان بابر اعظم اور ساتھی کھلاڑیوں نے حوصلہ دیا ۔ کپتان نے کہا کہ جیت کیلئے میدان میں جانا ہے ۔ جو حکمت عملی بنائی گئی اسی پر عمل کیا۔جیت کا کریڈٹ تمام کھلاڑیوں کو جاتا ہے ۔  مین آف دی سیریز عابد علی نے کہا کہ کوشش ہوتی ہے کہ میری اننگز ٹیم کے کام آئے ۔ پچ آسان نہیں تھی ‘گیند مسلسل ٹرن ہو رہی تھیں ۔ حکمت عملی یہی تھی کہ کریز پر زیادہ سے زیادہ دیر تک ٹھہرنا ہے ۔ جتنی دیر کریز پر رہیں گے رنز بھی بنیں گے ۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے مقصد میں کامیاب رہے ‘اللہ تعالیٰ نے عزت دی اور میچ جیتنے میں کامیاب ہوئے۔ میری اننگز ٹیم کے کام آئے زیادہ خوشی ہوتی ہے ۔انفرادی اننگز سے زیادہ ٹیم کی جیت اہم ہے ۔ مستقبل میں اچھی کارکردگی دکھانے کی کوشش کرتا رہوں گا۔ 

ای پیپر-دی نیشن