اکتوبر کیکئے بجلی 4.74روپے یونٹ مہنگی: اوپن مارلیٹ ، ڈالر ریکارڈ 180.3روپے کا
اسلام آباد (نامہ نگار) اکتوبر کیلئے بجلی کے بلوں میں فی یونٹ پونے 5 روپے کا اضافہ کر دیا گیا۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اکتوبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ دسمبر کے بلوں میں وصول کی جائے گی اور یہ اضافہ اسی مد میں کیا گیا ہے۔ نیپرا کے مطابق فی یونٹ بجلی 4 روپے 74 پیسے مہنگی کر دی گئی ہے۔ ترجمان وزارت توانائی کا ماہانہ فیول ایڈجسمنٹ سے متعلق بیان بھی سامنے آ گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 22 نومبر کو بجلی کی قیمت میں ماہانا فیول ایڈجسمنٹ کی وضاحت کی تھی، نیپرا میں درخواست ایک مہینے کے دوران استعمال شدہ ایندھن کی مد میں تھی، درخواست پر نیپرا نے باقاعدہ شنوائی کے بعد فیصلہ دیا۔ وزارت توانائی کے مطابق آج کے فیصلے کا بجلی کی قیمت پر کوئی مستقل اثر نہیں پڑے گا، نیپرا ہر مہینے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی عوامی سماعت کرتا ہے اور بجلی کی قیمت میں مخصوص مدت کیلئے فیول کی قیمت کا تعین کرتا ہے جو کہ مثبت یا منفی ہو سکتی ہے۔
لاہور، کراچی (کامرس رپور ٹر + نوائے وقت رپورٹ) کرنسی کی اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے نرخ تاریخ میں پہلی بار 180 روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔ درآمدی شعبوں کی ڈیمانڈ برقرار رہنے کے باعث جمعرات کو بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی اڑان جاری رہی اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر ایک موقع پر 178 روپے سے بھی تجاوز کرکے 178.19 روپے کی سطح تک پہنچ گئی تاہم کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 18 پیسے کے مزید اضافے سے 177.60 روپے کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 80 پیسے کے اضافے سے 180.30 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طول اختیار کرنے سے قرضوں کی قسط کے اجراء میں تاخیر کے علاوہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے اور ادائیگیوں کا توازن بگڑنے سے ڈالر کی اڑان تھم نہیں رہی۔ جبکہ افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قلت کی وجہ سے بھی پاکستان کا درآمدی بل بڑھ گیا ہے جس کے نتیجے میں ڈیمانڈ یومیہ بنیادوں پر بڑھتی جاری ہے اور ان عوامل کے باعث ڈالر تاریخ کی بلندیوں کو چھو رہا ہے۔ دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں ایک اونس سونا 7 ڈالر کم ہو گیا ہے جس کا اثر آئندہ دنوں میں مقامی مارکیٹ میں نظر آئے گا۔ تاہم گزشتہ روز نرخوں میں ردوبدل نہیں ہوا۔ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 24 قیراط کے ایک تولہ سونے کی قیمت ایک لاکھ 24 ہزار 300 روپے پر برقرار رہی۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں سرمایہ کاری کا آج پھر منفی دن رہا۔ کاروبار کے دوران پی ایس ایکس کا 100 انڈیکس 328 پوائنٹس کم ہو کر 43518 پر بند ہوا۔ کاروباری دن میں 100 انڈیکس 723 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا۔ بازار حصص میں آج 20 کروڑ شیئرز کا کاروبار 8.75 ارب روپے میں ہوا جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 44 ارب روپے کم ہو کر 7459 ارب روپے رہ گئی۔کراچی سے این این آئی کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو بھی مندی کے بادل چھائے رہے، کے ایس ای 100انڈیکس 300پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 43800پوائنٹس سے کم ہو کر 43500پوائنٹس ہو گیا۔ مندی کے سبب مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے مزید 44ارب روپے ڈوب گئے جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 75کھرب روپے سے کم ہو کر 74کھرب روپے رہ گیا۔ کاروباری مندی سے 71.38فیصد حصص کی قیمتیں بھی گھٹ گئیں۔ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں جمعرات کو مجموعی طور پر 332کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 72کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 237میں کمی اور 23کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔