کراچی ، وزیر اعظم سے ایک روز پہلے گرین لائن افتتاھ کی لیگی کو شش جھڑ پیں
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے وزیراعظم سے پہلے ہی کراچی میں گرین لائن بس منصوبے کا علامتی افتتاح کر دیا۔ رینجرز نے لیگی ارکان کو گرین لائن پیڈسٹرین پل پر جانے سے روک دیا جس کے باعث جھڑپیں ہوئیں۔ اس موقع پر احسن اقبال ہاتھ پر ڈنڈا لگنے سے زخمی ہو گئے۔ احسن اقبال نے کہا سندھ کی ترقی کا سفر موجودہ حکومت نے ختم کر دیا۔ گرین لائن بس منصوبہ ہم نے شروع کیا تھا۔ دیگر رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن قائم کیا، ہم نے کراچی کی معیشت کا پہیہ دوبارہ چلایا، سکھر سے ملتان موٹروے ن لیگ کے دور میں مکمل ہوئی، حکومت رینجرز سے بھی پولیس والا کام لے رہی ہے، اس حکومت کو شرم آنی چاہیے جو نہتے سیاسی کارکنوں پر ظلم کرتے ہیں۔ میں نے پہلے بھی گولیاں کھائی ہیں، آج کراچی والوں کیلئے لاٹھیاں کھائیں، اس پر مجھے فخر ہے، موجودہ حکومت نے گرین لائن منصوبے پر کوئی کام نہیں کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ عمران نیازی کے حکم پر کراچی میں رینجرز کے ذریعے سیکرٹری جنرل احسن اقبال سمیت پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں پر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔احسن اقبال اور پارٹی کے پرامن کارکنوں پر لاٹھی چارج، تشدد اور بدسلوکی قابل مذمت اور انتہائی افسوسناک ہے، اس پر شدید احتجاج کریں گے۔ شہبازشریف نے واقعہ کی اعلیٰ سطح تحقیقات کرانے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے قانون کے مطابق سزا دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج کراچی میں گرین لائن بس کا افتتاح کریں گے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسمٰعیل کا کہنا تھا کہ لوکل گورنمنٹ کو بے اختیار کر دیا گیا ہے۔ کراچی کے میئر کو براہ راست منتخب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس موقع پر وفاقی وزیر اسد عمر نے (ن) لیگ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جب (ن) لیگ کی حکومت ختم ہوئی، اس وقت تک گرین لائن کا کوئی کام مکمل نہیں تھا، آپریشن معاہدے کا کنٹریکٹ تک سائن نہیں ہوا تھا، بسیں خریدنے کا آرڈر تک نہیں دیا گیا تھا۔ ٹوئٹر پیغام میں ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے بنائے منصوبوں پر اپنی تختیاں لگانے اور انکے ساتھیوں پر لاٹھیاں برسانے کے علاوہ عمرانی حکومت کی کارکردگی صرف یہ ہے کہ اپنی کْرسی کو بچانے کیلئے قومی سلامتی کے اداروں کو بھی متنازعہ بنا دو، رینجرز آنکھیں کھولیں اور سیاست میں آلہ کار بننے سے پرہیز کریں۔