• news

بھارتی توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو شدید خطرات


تجزیہ:  محمد اکرم چودھری
بھارت کے توسیع پسندانہ عزائم سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ بھارت علاقائی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے ذریعے بدامنی پھیلانے میں مصروف ہے۔ بھارت ایک طرف اپنے پڑوسیوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے سرمایہ خرچ کر رہا ہے تو دوسری طرف اندرونی طور پر اقلیتوں کے لیے زندگی مشکل بنا رہا ہے۔ ہمسایہ ممالک میں مداخلت کے ذریعے بنگلہ دیش بنایا گیا، سری لنکا اور نیپال کے اندرونی معاملات میں مداخلت بھی جاری ہے جب کہ بھارت مسلسل کراچی اور بلوچستان میں دہشت گردی کو فروغ دینے لیے بھی کام کر رہا ہے۔  سری لنکا کی حکومت پر دباؤ ڈال کر چینی فرموں کے معاملات میں بھارت کی مسلسل مداخلت کے ردعمل میں چین نے کھل کر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔  چین نے بھارت کی منفی حکمت عملی کو جنوبی ایشیائی ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی واضح مثال قرار دیا ہے۔ سری لنکا میں چینی کمپنیوں کے توانائی منصوبوں میں بھارتی مداخلت سری لنکا جیسے ممالک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ سری لنکا کے کچھ جزائر پر ہائبرڈ توانائی کے منصوبوں کی تنصیب پر مشتمل ایک پراجیکٹ کو "تیسرے فریق کی طرف سے سیکورٹی خدشات" کی وجہ سے روک دیا گیا ہے۔  سری لنکا کے جزیرہ نما جافنا کے تین جزیروں سے چین کو نکالنے میں بھارت کو تقریباً ایک سال کا عرصہ لگا ہے۔ جنوری 2021 میں، ہندوستان اس اعلان سے حیران رہ گیا کہ سیلون الیکٹرسٹی بورڈ نے جافنا کے ساحل پر تین جزیروں پر "ہائبرڈ قابل تجدید توانائی کے نظام" کی تعمیر کے لیے ایک چینی کمپنی Sino Soar Hybrid Technology کو ٹھیکہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ تین شمالی جزائر، ڈیلفٹ، ناگاڈیپا اور انالتھیو، حکمت عملی کے لحاظ سے واقع ہیں۔ ہندوستانی حکومت نے سری لنکا میں راجا پاکسے کے خاندان کو اقتدار میں لانے کے لیے کام کیا بھارت نے باسٹھہ ملین ڈالر کی گرانٹ کے ساتھ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی پیشکش کی۔  سری لنکا کے وزیر خزانہ کے حالیہ دورہ بھارت کے دوران سری لنکا نے چینی پیشکش کو منسوخ کرنے اور اس منصوبے کو بھارت کے حوالے کرنے پر اتفاق کیا۔ چین کو سری لنکا کی مدد کرنے سے روکنے کے لیے بھارت نے صرف جنوبی ایشیا میں سری لنکا کو معاشی طور پر یرغمال بنانے کی کوشش کی ہے۔  بھارت چین کو جنوبی ایشیا میں اپنی بالادستی کے لیے ممکنہ خطرہ کے طور پر دیکھتا ہے۔ گزشتہ سال وادی گالوان کی سرحدی جھڑپ کے بعد بھارت کو شدید دھچکا لگا، اور وہ چینی اثر و رسوخ کے حوالے سے جنوبی ایشیائی ممالک میں چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے زیادہ حساس ہو گیا ہے۔ ہندوستان اپنے تمام ذرائع استعمال کرتے ہوئے بحر ہند میں چین کے ساتھ سر توڑ مقابلہ کر رہا ہے۔ دوسری طرف سری لنکا  کے ترقیاتی منصوبوں میں بھارت کی مداخلت یقینی طور پر سری لنکا کے قومی مفاد کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ تیسرے فریق کی جانب سے "سکیورٹی خدشات" کی وجہ سے تین شمالی جزیروں میں ہائبرڈ انرجی سسٹم بنانے سے معطل ہونے کے بعد، مالدیپ کے بارہ جزیروں پر شمسی توانائی کے پلانٹ لگانے کے لیے مالدیپ کی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ہندوستان نے چینی سرمایہ کاری کے منصوبے پر سری لنکا پر دباؤ ڈالا ہو۔  سری لنکا پورٹس اتھارٹی نے کہا کہ کولمبو میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہندوستان کے اڈانی گروپ کے ساتھ پانچ سو ملین ڈالر کے نئے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔ ہندوستان کو مغرب کی حمایت حاصل ہے اور مغرب بھارت کی تمام تر منفی کارروائیوں کے باوجود ہندوستان کو نظر انداز کر رہا ہے۔ بھارت کو نظر انداز کرنا کروڑوں انسانوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈالنے کے مترادف ہے۔

ای پیپر-دی نیشن