جمعاعت اسلامی کے یکجہتی بلوچستان مظاہرے،مہنگائی کیخلاف بھی احتجاج
لاہور/ رائیونڈ / فیصل آباد (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) جماعت اسلامی کے زیر اہتمام گزشتہ روز ملک بھر میں یوم یکجہتی بلوچستان منایا گیا۔ اس سلسلے میں ملک بھر میں مظاہرے ہوئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور سمیت کئی شہروں میں شہری مسائل اور مہنگائی کیخلاف احتجاج بھی کیا گیا۔ پشاور اورسرگودھا میں جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سرج الحق نے کہا کہ حکمرانوں کو خبردار کرتا ہوں کہ اگر وہ کسی اور سانحہ کو دہرانا نہیں چاہتے تو بلوچستان کے عوام کے مطالبات تسلیم کریں۔ حکمران جان لیں کہ اگر گوادر مظاہرین کے خلاف لاٹھی گولی کا استعمال کیا تو پورے ملک کو گوادر بنا دیں گے۔ پی ٹی آئی والے نااہل ہیں، مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت نہیں۔ ادارے دست و گریبان ہیں، ایوانوں میں مفادات پر آپس میں گتھم گتھا ہونے والا حکمران طبقہ آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف، امریکہ کے سامنے چوں نہیں کرتا۔ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک تین سالوں میں تیس سال پیچھے چلا گیا۔ تمام بڑے شہر آلودگی اور گندگی کا ڈھیر بن چکے ہیں۔ پشاور کے حالات سب سے بدتر ہیں۔ پشاور کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ میئر کے لیے جماعت اسلامی کے رہنما بحراللہ کا انتخاب کریں۔ جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے جو ملک کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ گوادر کے عوام جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی رہنمائی میں چھبیس روز سے سڑک پر بیٹھ کر اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ گوادر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین اپنے بچے اٹھا کر گوادر کو حق دو تحریک کا حصہ بنیں اور مظاہرے کیے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کا مقدمہ ہر فورم پر لڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے معیشت تباہ کردی۔ سودی معیشت، مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن اور ناقص امن وامان کی صورتحال پی ٹی آئی حکومت کے ٹریڈ مارکس ہیں۔ قبل ازیں امیر جماعت نے سرگودھا میں نومنتخب ضلعی امیر اویس قاسم کی تقریب حلف برداری سے خطاب کیا۔ جماعت اسلامی کی لڑائی سٹیٹس کو سے ہے۔ پی ٹی آئی، ن لیگ اور پی پی تین نام ہیں مگر ان کا مقصد ایک ہی ہے کہ موجودہ کرپٹ نظام کو سہارا دے کر جاری رکھا جائے۔ مزید برآں امیر جماعت کی اپیل پر اتوار کو ملک بھر میں ’’یوم یکجہتی بلوچستان‘‘ منایا گیا۔ اسلام آباد میں ہونے والے مظاہرہ کی قیادت نائب امیر جماعت اسلامی میاں اسلم نے کی۔ لاہور میں ہونے والے مظاہروں سے سیکرٹری جنرل امیرالعظیم و امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب جاوید قصوری نے خطاب کیا۔ لیاری کراچی میں نکالی جانے والی ریلی کی قیادت ایم پی اے سید عبدالرشید نے کی, مظاہرین سے امیر کراچی حافظ نعیم الرحمن نے خصوصی خطاب کیا۔ جعفرآباد میں نکالی گئی ریلی کی قیادت نائب قیم جماعت اسلامی بلوچستان عبدالمجید بادینی نے کی۔ دیگر شہروں میں ہونے والے مظاہروں میں شریک عوام کی بڑی تعداد نے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے عوام کو ان کے حقوق دیئے جائیں، گوادر کے مظاہرین کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں۔ جماعت اسلامی کے زیراہتمام ’’اب جاگ میرے لاہور‘‘ مہم کے دوسرے مرحلے کے تحت شہر کے گھمبیر مسائل سوئی گیس کی بندش، پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی، فضائی آلودگی، ٹریفک مسائل، ٹوٹی سٹرکیں، ابلتے گٹروں سمیت بڑھتی مہنگائی وبے روزگاری کے خلاف شہر کے30 اہم مقامات احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ ایکسپو سنٹر پر احتجاجی مظاہرے سے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے چونگی امر سدھو، محمد جاوید قصوری نے ملتان چونگی جبکہ میاں ذکر اللہ مجاہد نے اچھرہ اور چوہنگ میں احتجاجی مظاہروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی دانستہ غفلت سے شہر لاہور مسائلستان بن چکا ہے۔ پٹرول، ڈیزل، گیس، بجلی، ادویات کی قیمتوں میں آئے روز اضافہ نااہل حکومت کا وتیرہ بن چکا ہے۔ آٹا، چینی، گھی سمیت دیگر اشیاء ضروریہ کی قیمتیں عوام کی دسترس سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے 19 دسمبر کو مال روڈ پر روڈ کارواں اور 30 دسمبر کو گجومتہ سے شاہدرہ تک عوامی مارچ کا بھی اعلان کیا۔ جماعت اسلامی نے رائے ونڈ میں بھی ڈاکٹر شفقت محمود کی زیرقیادت حکومت کے خلاف بھٹی چوک گول چکر پر احتجاجی ریلی نکالی‘ فیصل آباد میں بھی جماعت اسلامی کے کارکنوں نے اہل بلوچستان کے ساتھ اظہار یکجہتی اور گوادر حقوق تحریک کی مکمل حمایت کے لئے بیرون چنیوٹ بازار چوک مظاہرہ کیا۔