او میکرون، پاکستان میں تصدیق ہو گئی، بر طانیہ میں پہلی موت ، جنوبی افر یقن صدر متا ثر
کراچی/ لندن/ کیپ ٹاؤن/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی+ اے پی پی+ خبر نگار) پاکستان میں کرونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی باقاعدہ تصدیق ہو گئی ہے۔ برطانیہ میں اس سے پہلی ہلاکت رپورٹ ہوئی ہے۔ دوسری طرف جنوبی افریقن صدر بھی اومیکرون کا شکار ہو گئے ہیں۔ تفصیل کے مطابق ذرائع کے مطابق کچھ روز قبل اومیکرون کا پہلا مشتبہ کیس 65 سالہ خاتون میں کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں رپورٹ ہوا تھا جس کے بعد اب جینیوم سیکوئنسنگ کے ذریعے ان میں اومی کرون وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ متاثرہ خاتون کے رابطے میں آنے والے 51 افراد کے ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں۔ برطانوی وزیراعظم بورسن جانسن نے کرونا کی خطرناک قسم اومیکرون سے پہلی ہلاکت کی تصدیق کی اور کہا کہ اومیکرون سے متاثرہ شخص انتقال کر گیا ہے۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں اومیکرون کیسز میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے ملک میں اومی کرون ایمرجنسی بوسٹر نیشنل مشن کا اعلان کر دیا۔ب رطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا قوم سے خطاب کے دوران اومی کرون ایمرجنسی بوسٹر نیشنل مشن کا اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تمام بالغ افراد کو نئے سال سے قبل بوسٹر کی پیشکش کر دی جائے گی۔ بورس جانسن کا کہنا تھا کہ تین ماہ قبل دوسری ڈوز لگوانے والے بوسٹر ڈوز لگوانے کے حقدار ہوں گے۔ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل راما مکمل ویکسی نیٹڈ ہونے کے بعد کرونا وائرس سے متاثر ہو گئے ہیں۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق پریذیڈنسی کی طرف سے جاری بیان میں بتایا کہ صدر سیرل راما فوسا کا ٹیسٹ گزشتہ روز اس وقت مثبت آ گیا جب انہوں نے ایک روز قبل دارالحکومت کیپ ٹاؤن میں سابق نائب صدر ایف ڈبلیو کلیرک کی سرکاری یادگاری تقریب میں طبیعت کی خرابی محسوس کی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی)کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 244 کیسز سامنے آئے ہیں، مزید 6 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے، اس کے مزید 308 مریض شفایاب ہو گئے، جبکہ مثبت کیسز کی شرح 0 اعشاریہ 61 فیصد پر آ گئی پاکستان بھر میں اب تک 28 ہزار 836 کرونا وائرس کے مریض انتقال کر چکے ہیں جبکہ اس موذی وائرس کے کل مریضوں کی تعداد 12 لاکھ 89 ہزار 293 ہو چکی ہے۔چین میں اومیکرون ویرینٹ کا پہلا کیس سٹی تیانجن میں رپورٹ ہوا۔ متاثرہ شخص 9 دسمبر کو بیرون ملک سے آیا تھا۔