• news

سینٹ الیکشن میں ہارس ٹر یڈنگ کیخلاف قا نون سا زی کا فیصلہ

اسلام آباد (نامہ نگار+خبر نگار خصوصی) وزیراعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے کہا ہے کہ حکومت نے سینٹ انتخابات میں مبینہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف اہم قانون سازی کا فیصلہ کرلیاہے، الیکشن کمشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم)کی خریداری کے لیے اشتہار دے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیرکو وزات پارلیمانی امور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ لانگ مارچ رول بیک ہو چکے ہیں۔ چیئرمین سینٹ سے گفتگو ہوئی ہے، 20  دسمبر کو سینٹ کا اجلاس طلب کیا جا رہا ہے، 22 دسمبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ سانحہ سیالکوٹ کے حوالے سے بھی دونوں ہائوسز میں بحث ہونی چاہیے۔ ساڑھے تین سال سے اپوزیشن کے لوگ دھرنوں کی نعرے بازی کر رہے تھے، اب انہوں نے دھرنوں کی تاریخ التوا دیدی ہے۔ بابر اعوان نے کہا کہ اب دھرنے، لانگ مارچ اور احتجاج کی سیاست نہیں ہو سکتی۔ الیکشن کمشن آف پاکستان فوری طور پر مشینز کی تخصیص پر مبنی اشتہار دیا جائے۔ الیکشن کمشن آف پاکستان نے خریدنی ہیں، الیکشن کمیشن آف پاکستان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی نظام الاوقات دے تاکہ وہ اپنے ووٹ کو رجسٹرڈ کرا سکیں جو ایک کروڑ سے زائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ منگل کو وفاقی کابینہ اجلاس میں  پارلیمانی افیئرز کی وزارت سینٹ انتخابات میں ووٹ کی خرید و فروخت کی روک تھام کے مجوزہ قانون سازی کے بارے میں بریفنگ دے گی۔ ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا کہ ووٹوں کی خرید و فروخت کے حوالے سے صدر مملکت نے ایک ریفرنس فائل کیا تھا۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس پر اپنی رائے دیتے ہوئے قرار دیا کہ اگر ضرورت پڑے شناخت کرنے کے لئے پردہ اٹھایا جا سکتا ہے کہ کسی نے ووٹ بیچا ہے یا نہیں، یا جس پارٹی سے وہ آیا ہے اسی پارٹی کو اس کا ووٹ گیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو حکومت نے مجرم قرار نہیں دیا، وہ عدلیہ سے سزا یافتہ ہیں، ان کو بھی پتہ لگ گیا ہے اس لئے وہ پاکستان میں مال بنانے، ذاتی کام اور یہاں سے دولت کو باہر بھجوانے کے طریقے نکالنے کے لئے آتے لیکن وہ راستے اب بند ہو چکے ہیں، اس لئے نواز شریف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے۔ ہائوس آف شریف کی لڑائی میں ہر روز اضافہ ہو رہا ہے۔ بلاول اور مریم آپس میں آن بورڈ نہیں ہیں، نواز شریف اور مریم آپس میں آن بورڈ نہیں ہیں، شہباز شریف اور مولانا آپس میں آن بورڈ نہیں ہیں، یہ جو بڑھکیں مارنے کے لئے اکٹھے ہیں مجھے یہ بتا دیں کہ جونہی یہ حکومت آئی تھی اس وقت جو لانگ مارچ کا رول بیک ہوا تھا اس کا ایجنڈا کیا تھا؟۔ یہ کرپشن بچائو مہم ہے اور این آر او کے مختلف حربے ہیں جن میں پہلے بھی لیکن اب تو کھل کر ناکام ہو گئے ہیں۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی اسمبلی کا 39 واں اجلاس بروز بدھ 22 دسمبر 2021 ء کو شام 4 بجے طلب کر لیا۔

ای پیپر-دی نیشن