طا قتور ایلیٹ نے کا ٹن پیداوار کی حو صلہ شکنی کی
اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ طاقتور ایلیٹ نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے کاٹن کی پیداوار کی حوصلہ شکنی کی ہے۔ سپریم کورٹ میں شریف خاندان کی شوگر ملز سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت عدالت نے شریف خاندان کے وکیل خواجہ طارق رحیم کی سرزنش کی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا پنجاب حکومت کو اپیل پر پہلے بات کرنے دیں۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کیا وکیل ہمیں بتائے گا کیس کیسے چلانا ہے‘ وکیل صاحب آپ اپنی باری پر بات کریں۔ حمزہ شوگر مل کے وکیل نے کہا شوگر مل لگانے پر پابندی کا نوٹیفکیشن بڑا واضح ہے، نوٹیفکیشن کے سیکشن 3 کے تحت نئی شوگر مل کی درخواست نہیں دی جا سکتی، شریف خاندان کے وکیل خواجہ طارق رحیم نے کہا سیکشن 3 مجھے شوگر مل کے قیام کیلئے درخواست دینے سے نہیں روکتا۔ پنجاب حکومت مجھے درخواست دینے سے نہیں روک سکتی۔ پنجاب حکومت میری درخواست کو بے شک مسترد کردے۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا وزیر زراعت فخر امام کے بیان کے مطابق کاٹن کی پیداوار 25 فیصد کم ہو گئی تھی تاہم وزیر کے مطابق حکومتی اقدامات سے کاٹن کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، طاقتور ایلیٹ نے اپنا اثرو رسوخ استعمال کرکے کاٹن کی پیداوار کی حوصلہ شکنی کی ہے۔ جس کے بعد عدالت نے کیس میں حمزہ شوگر مل اور جے ڈی ڈبلیو شوگر مل کو فریق بنانے کی اجازت دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔