نیا پاکستان سب کیلئے وعدہ نبھابے کی جانب قدم اٹھا رہے ہیں: عثمان بزدار
لاہور (نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا ہے کہ عام آدمی کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے تعلیم، صحت، سماجی مساوات اور انصاف کی سہولتوں کی منصفانہ فراہمی تحریک انصاف کے منشور میں اولین ہے۔ آئین پاکستان میں بھی ان سہولتوں کی یکساں فراہمی کا کہا گیا ہے۔ ہم ’’نیا پاکستان سب کے لئے‘‘ کے وعدے کو نبھانے کی جانب قدم اٹھا رہے ہیں ۔ کرونا وباء کے بعد بے شمارمعاشی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ ڈینگی اور ٹڈی دل کی آزمائش بھی آئی۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم اور وزیر اعظم عمران خان کی ویژنری قیادت میں ہم ان آزمائشوں میں سرخرو ہو کر نکلے۔ ماضی میں شعبہ صحت کو نظر انداز کیا گیا۔ سابق حکومت میں شعبہ صحت کا بجٹ 169 ارب روپے تھا۔ ہماری حکومت نے صحت کے بجٹ کو بڑھا کر 399 ارب روپے کر دیا ہے۔ ’’نیا پاکستان صحت کارڈ‘‘ پنجاب کے ہر شہری کو ملے گا۔ اس کارڈ کے ذریعے ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے سالانہ مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی۔ ڈیرہ غازی خان ڈویژن اور ساہیوال ڈویژن میں یہ کارڈ پہلے ہی دیا جا چکا ہے۔ دیگر 7 ڈویژن میں ’’نیا پاکستان صحت کارڈ‘‘ جنوری سے دیا جائے گا۔ پنجاب کے 3 کروڑ خاندان اور ساڑھے 11 کروڑ عوام اس کارڈ سے مستفید ہوں گے۔ ’’نیا پاکستان صحت کارڈ‘‘ کے لئے 440 ارب روپے فراہم کئے جائیں گے ۔ ’’نیا پاکستان سب کے لئے‘‘ وزیراعظم عمران خان کا ریاست مدینہ کے قیام کی جانب ایک احسن اقدام ہے۔ انشاء اللہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ علاوہ ازیں پنجاب میں انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز وزیراعلیٰ نے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر کیا۔ وزیراعلیٰ آفس میں انسداد پولیو مہم کے حوالے سے خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد‘ چیف سیکرٹری کامران افضل اور سیکرٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ نے بھی بچوں کو انسداد پولیو ویکسین پلائی۔ عثمان بزدار نے کہا کہ 5 روزہ انسدادپولیو مہم 17دسمبر تک جاری رہے گی۔ 2 روز ویکسین سے محروم رہ جانے والے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کے لئے وقف ہوں گے۔ مجموعی طور پر صوبہ بھر میں 5 سال سے کم عمر کے ایک کروڑ70 لاکھ بچوں کوانسداد پولیو قطرے پلائے جائیں گے اور اس مہم میں ایک لاکھ 56 ہزار سے زائد پولیو ورکرز شریک ہوں گے۔ فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو کووِڈ 19 ایس او پیز، پروٹوکول اور حفاظتی اقدامات پر تربیت دی گئی ہے اور پولیو مہم کے دوران کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ گھر گھر جا کر انسداد پولیو کے قطرے پلانے والے ورکرز قومی ہیرو ہیں اور پولیو ٹیموں کی محنت کے باعث رواں سال پولیو کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔ گزشتہ6 ماہ کے دوران پنجاب سے حاصل ہونے والے تمام ماحولیاتی نمونے پولیو وائرس سے پاک نکلے ہیں۔ بچوں کو پولیو سے محفوظ بنانا قومی ذمہ داری ہے۔