• news

غلطیاں امر یکہ نے کیں  قر بانی کا بکرا پاکستان کو بنایا : عمران

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ غلطیاں امریکہ  نے کیں لیکن قربانی کا بکرا پاکستان کو بنایا گیا۔ اسلامک پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قربانیوں کا کریڈٹ دینے کی بجائے مغربی میڈیا نے الٹا پاکستان کو ڈبل گیم کھیلنے کے الزام میں بدنام کیا‘ امریکہ کی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا۔ افغانستان کی جنگ میں امریکہ کا ساتھ دینے پرسب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا اور سارا نزلہ بھی پاکستان پر گرا۔ وزیراعظم نے افغانستان کی جنگ میں امریکہ کا اتحادی بننے کو پاکستان کا تاریک دور قرار دیا اور کہا کہ شرم کا مقام تھا کہ ہم ساتھ بھی دے رہے ہیں اور اتحادی ہم پر بمباری بھی کررہا ہے، ہمارے لوگ بھی مررہے ہیں اور قصوروار بھی ہمیں ٹھہرایا جارہا ہے۔ جو نقصان پاکستان نے اٹھایا امداد اس کا چھوٹا سا حصہ بھی نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ  ہندوستان کشمیر میں جو کررہا ہے اس پر کوئی مغربی ملک تنقید نہیں کرتا، کوئی اور ملک ایسا کر رہا ہو تو کتنا شور مچتا۔ انہوں نے کہا کہ  قانون کی عملداری نہ ہوتو ملک نیچے کی طرف جاتا ہے، قانون کی عملداری سے ہی جمہوریت کو تقویت ملتی ہے اور کرمنلز کو اوپر آنے سے روکا جاتا ہے۔ کرپشن بھی قانون کی  حکمرانی نہ ہونے کی وجہ سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پڑھی لکھی لیڈرشپ نہ ہونے سے ایک خلا تھا، ملک میں دو گروپ بن گئے ایک امریکہ کا حامی دوسرا مخالف، مغرب میں رہنے والے مسلمانوں کو ماضی میں مشکلات کا سامنا رہا۔ بھارت کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان جو کررہا ہے اس پر کوئی مغربی ملک تنقید نہیں کرتا، کشمیر میں کوئی اور ملک ایسا کررہا ہو تو کتنا شور مچتا، بھارتی حکومت کی فاشسٹ پالیسیاں ہیں، بھارتی حکومت اقلیتوں اور کشمیریوں پر ظلم کررہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی میں نیشنل سکیورٹی کی ذمہ داری صرف ہماری ملٹری پر تھی، جب تک مربوط تبدیلی نہ آئے نیشنل سکیورٹی بہتر نہیں ہوسکتی۔ امیر امیر تر اور غریب غریب ہوتا جائے تو بھی نیشنل سکیورٹی کو خطرہ ہوتا ہے، آپ کے ملک میں جب بھی وائلنس ہوتا ہے تو کچھ لوگ کھڑے ہوجاتے ہیں، تعلیم کے 3 نظام چل رہے ہیں۔  انگلش، اردواور دینی تعلیم کے تین سسٹم بن گئے ہیں۔ بد قسمتی سے ہمارے مسلمان ممالک میں تھنک ٹینک نہیں ہیں، نیشنل سکیورٹی ہو ہی نہیں سکتی جب تک مربوط حکمت عملی نہ ہو، ملک میں بد قسمتی سے کبھی بھی ان چیزوں پر ریسرچ نہیں ہوئی۔ ایسے تھنک ٹینک ہوں جو پاکستان کو خطرناک ملک کہنے والوں کا مقابلہ کریں، کوئی بھی مذہب دہشت گردی کی اجازت نہیں دیتا۔  مغرب میں جو تاثر پاکستان کا دیا جاتا ہے، اوورسیز کے بچے آتے ہوئے گھبراتے ہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کا حل قانون کی حکمرانی میں ہے۔ جمہوریت  وہیں مستحکم ہوتی ہے جہاں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں اسلاموفوبیا کے ذمہ دار ہم نہیں ہیں۔ وہ ملک محفوظ نہیں ہوتا جہاں ایک علاقہ یا دو تین شہروں میں ترقی ہو لیکن باقی ملک یا صوبہ پیچھے رہ جائے۔ انتشار کی یہی وجہ ہوتی ہے۔ ناانصافی اور غیر مساوی ترقی کی وجہ سے انتشار پھیلتا ہے اور لوگ کھڑے ہو جاتے ہیں۔  علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے الگ الگ ملاقات کی۔ ملاقات میں  صوبے میں امن و امان ‘ گورنس اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا  وزیراعظم عمران خان سے وزیر صنعت و تجارت پنجاب میاں اسلم اقبال  نے بھی ملاقات کی۔  اور پنجاب میں  4 انڈسٹریل سکل پارکس کی تعمیر  پر بریفنگ دی ۔ وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت بلدیاتی نظام سے متعلق مشاورتی اجلاس  بھی ہوا۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور دیگر تنظیمی قیادت نے شرکت کی۔ دریں اثناء وزیاعظم عمران خان نے پنجاب کے اہم اداروں کے اہداف کی مانیٹرنگ کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے مانیٹرنگ کیلئے وزراء کی سربراہی میں کمیٹیاں تشکیل دیدیں۔ کمیٹیاں ہر ہفتے اجلاس بلائیں گی۔ ایک سال کیلئے اہداف  دیئے جائیں گے۔ بیورو کریسی کی کارکردگی کو بھی مانیٹر کیا جائیگا۔ راجہ بشارت پولیس کارکردگی‘ ہاشم جواں بخت کو ترقیاتی امور‘  اسلم اقبال کو صنعتی فروغ ‘ یاسمین راشد  کو صحت کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا۔  وزیراعظم عمران خان سے اوورسیز کمشن پنجاب سپورٹس چیئرمین طارق محمود الحسن نے بھی ملاقات کی۔  ملاقات میں 23 دسمبر کو اوورسیز کنونشن بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم  نے شرکت کی دعوت قبول کر لی۔ علاوہ ازیں  خیبر پی کے کے بعد پنجاب میں نیا پاکستان صحت کارڈ پروگرام کے اجراء کی تقریب  ہوئی۔ اس موقع پر  خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ صحت کارڈ پر عثمان بزدار، ڈاکٹر یاسمین راشد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، جب میں نے ان کو پنجاب کو ہیلتھ کارڈ دینے کا کہا تو دونوں کو بڑا جھٹکا لگا، صحت کارڈ فلاحی ریاست کی جانب ایک لینڈ مارک ہے۔ عمران خان نے کہا کہ احساس راشن کارڈ کے ذریعے غریبوں کوسبسڈی دیں گے، پوری دنیا میں اس وقت مہنگائی ہے، عالمی مہنگائی کے  مشکل وقت میں عوام کے لیے آسانیاں پیدا کریں گے۔ مزید برآں وزیراعظم عمران خان نے افسروں کی کارکردگی کی جائزہ رپورٹس میں تاخیر پر ایکشن لیا ہے۔ وزیراعظم نے عملدرآمد نہ کرنے والے افسران کیخلاف تادیبی کارروائی کی ہدایت کی۔ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وفاقی سیکرٹریز‘ چیف سیکرٹریز‘ سیکرٹری الیکشن کمشن‘ چیئرمین  نیب‘ ڈی جی آئی کو خط بھجوا دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ گائیڈ لائنز پر عمل نہ کرنے پر تادیبی کارروائی شروع کی جائے۔ 

ای پیپر-دی نیشن