• news

لاہور ، قصور ، گکھڑ منڈی ، میں گیس کی لوڈ شیڈنگ ، چولہے ٹھنڈے ، شہری پریشان 

لاہور/ قصور/ گکھڑ منڈی (لیڈی رپورٹر+ نمائندہ نوائے وقت+ نامہ نگار) کئی شہروں میں گیس کی لوڈ شیڈنگ سے چولہے ٹھنڈے پڑ گئے۔ شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے۔ صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں رہائش پذیر خواتین سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کے باعث امور خانہ داری بروقت انجام نہ دے پانے پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بروقت ناشتے، کھانے اور بزرگوںکیلئے پرہیزی غذا کی تیاری، بچوں کیلئے دودھ گرم کرنا اور مہمانوں کی تواضع ان کیلئے جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگئی ہے۔ ہوشربا مہنگائی سے زندہ درگور خواتین لکڑیاں اور سلنڈر استعمال کرنے پر مجبور ہیں۔ مہنگی ایل پی جی بھی جان کا آزار بن گئی ہے۔ گزشتہ روز شاد باغ اور وسن پورہ کی رہائشی خواتین ناعمہ، شازیہ اور عالیہ نے نوائے وقت کو بتایا کہ پریشر میں کمی کی وجہ سے ناشتہ بروقت تیار نہ ہو پانے پر بچے بھوکے سکول جاتے ہیں جبکہ اکثر گھر کے مردوں کو بھی بغیر ناشتے کے دفاتر یا کام کی جگہوں پر جانا پڑتا ہے۔ ہربنس پورہ کی رہائشی منیرہ اور عاصمہ نے کہا کہ متبادل گیس کا بندوبست بھی بہت مہنگا ہوگیا ہے۔ لکڑیاں جلانے کی عادت نہیں۔ رحمن پورہ کی آسیہ اور پروین منظور نے کہا کہ گھر میں مہمان آجائیں تو سمجھ نہیں آتی کیا کریں کیونکہ ہم تو ان کے لئے ایک کپ چائے بھی نہیں بنا سکتیں۔ حکمران ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں ہم نے ان کو بہت امید سے ووٹ دئیے تھے۔ قصور ضلع بھر میں گیس کا مسئلہ شدت اختیار کرگیا۔ گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کاجینا محال کردیا۔کوئی شیڈول طے نہیں کہ کب گیس ہوگی اور کب لوڈ شیڈنگ ہوگی شہریوں کا اعلی حکام سے نوٹس لینے کی اپیل، ایل پی جی مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ کوئلے اور لکڑ ی کے دام بھی بڑھ گئے۔ کچی آبادی، شہباز روڈ، سہاری روڈ، کٹ حلیم خاں، بستی شاہدر،کوٹ علی گڑھ اور دیگر ملحقہ علاقوں میں بھی گیس کی طویل لوڈ شیڈنگ ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومتی وزراء نے واضع طور پر میڈیا پر کہا تھا کہ صبح، دوپہر اور شام کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی لیکن سب اس کے برعکس ہورہا ہے۔گکھڑ منڈی قصبہ کے مختلف علاقوں میں سوئی گیس کے کم پریشر اور کئی کئی گھنٹوں کی گیس کی لوڈ شیڈنگ عوام سخت اذیت میں مبتلا ہیں حکومتی دعوے جھوٹ کا پلندہ چولہے ٹھنڈے ہوگئے۔ پرانی آبادیوں محلہ قصاباں، محلہ مغربی چیمیاں والہ دیگر میں سوئی گیس کے کم پریشر نے اہل علاقہ کو عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے۔ موسم میں سردی کا عنصر بڑھتے ہی چولہے ٹھنڈے ہو گئے امور خانہ داری کے لیے خواتین کا کہنا ہے کہ صبح سویرے پانچ بجے بھی اٹھ کر کھانا پکانا شروع کریں تو گیس نہیں ملتی۔ اوپلوں اور لکڑی کا استعمال شہری علاقوں کے مکینوں کے لیے ناممکن عمل ہے  نانبائیوں نے بھی من مرضی کے ریٹ لگانے شروع کر دیئے ہیں  روٹی اور نان لینے کے لیے لمبی لمبی قطاروں میں کھڑا ہونا پڑتا ہے جبکہ ایل پی جی اور لکڑی فروخت کرنے والے بھی من مرضی کے نرخ وصول کر رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن