• news

ملک میں ہر روز نیا تماشا لگتا ہے: شاہد خاقان 

اسلام آباد (وقائع نگار) احتساب عدالت  میں نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی وغیرہ کے خلاف ایل این جی ریفرنس میں گواہوں پر جرح جاری رہی۔ عدالت نے کہاکہ شاہ خاور نے دلائل دینے تھے کہاں ہیں۔ جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ بیرسٹر شاہ خاور نیب پنڈی میں مصروف ہیں۔ نیب ہیڈ کوارٹر یا ہائیکورٹ کی جانب سے کوئی ہدایات نہیں ہیں۔ عدالت نے خط لکھا چیئرمین نیب کو اس پر پراسس چل رہا ہے۔ نیب ترامیم کے بعد کیسز کو آگے بڑھانے کے لیے نئی ہدایات کا انتظار ہے۔  وکیل صفائی نے کہاکہ نیب حکام تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی نے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ملک میں احتساب کی جو حالت ہے عدالتوں میں کیمرے لگنے چاہئیں۔ ملک میں حکومت کی نیت  کیا ہے خود دیکھ لیں۔ ڈی جیز کی بھرتیاں بھی غیر قانونی ہیں۔ ملک  میں بدقسمتی سے غلط روایت  ہے ملک کے اندر ہر روز ایک نیا تماشا لگتا ہے۔ سپیکر پارلیمان کا وقار ہوتا ہے۔ جمہوری قدروں کا علمبردار ہوتا ہے۔ وہ بلدیاتی الیکشن لڑنے والوں میں پیسے تقسیم کر رہا ہے۔ ملک میں جمہوریت ہوتی ہے تو آج استعفیٰ دیکر گھر چلا جاتا ہے۔ مہنگائی کی حالت دیکھ لیں ساڑھے چار روپے بجلی بڑھا دی گئی۔ چیئرمین نیب اور عدالتیں بڑے بڑے سکینڈلز پر خاموش بیٹھے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن