نیب افسر کرپشن فری پاکستان کیلئے کوششیں دوگناکریں: جاوید اقبال
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے تاریخ میں پہلی بار ان فراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا ہے جن کو ماضی میں کوئی پوچھ بھی نہیں سکتا تھا۔ نیب کی گزشتہ چار سال کے دوران مئوثر پیروی کے ذریعے احتساب عدالتوں نے1194 ملزموں کو سزا سنائی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب منی لانڈرنگ، جعلی اکائونٹس، آمدن سے زائد اثاثے، عوام سے بڑے پیمانے پر لوٹ مار، جعلی ہائوسنگ /کوآپریٹو سوسائٹیز اور مضاربہ /مشارقہ کے میگاکرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔ 179 میگاکرپشن کیسز میں سے 66 کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا جبکہ93 میگا کرپشن کیسز متعلقہ احتساب کیسز میں زیرسماعت ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بدعنوانی تمام مسائل کی جڑ ہے۔ جس سے نہ صرف معاشرے کی سماجی و معاشی ترقی متاثر ہوتی ہے بلکہ دنیا بھر کے ممالک متاثرہوتے ہیں۔ نیب نے پاکستان میں سی پیک منصوبوں کی نگرانی کے لئے چین کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔ نیب نے جدید سائنسی لیبارٹری قائم کی ہے۔ نیب مقدمات میں سزا کی شرح 66.8 فیصد ہے۔ چیئرمین نیب نے تمام نیب افسرا ن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملک کو کرپشن فری بنانے کے لئے اپنی کوششیں دوگنا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا قومی فرض ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان، عالمی اقتصادی فورم، گلوبل پیس کینیڈا، پلڈاٹ اور مشعال پاکستان نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کی کوششوں کو سراہا ہے۔ گیلانی اور گیلپ سروے کے مطابق 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔