متحدہ کراچی کو پھر ہائی جیک کونا چاہتی ، سب کو حق دیا جائے
کراچی (نیٹ نیوز) بلدیاتی قانون پر شروع ہونے والی محاذ آرائی کے بعد سندھ کی سیاسی لڑائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ایک دوسرے پر تنقیدی نشتر چلا دیئے ہیں جبکہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کیخلاف قرارداد لے آئی۔ کراچی نجی یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا ایم کیو ایم کراچی کی خیرخواہ نہیں ہے، یہ شہر کو پھر ہائی جیک کرنا چاہتی ہے، ہم اس شہر کو آگ و خون کی ہولی میں جھونکنے نہیں دیں گے۔ ہمیں سندھ میں حکومت بنانے کیلئے ایم کیو ایم کی ضرورت نہیں تھی، یہ لوگ سندھ حکومت کے خلاف بولتے ہیں، پٹرول اور گیس پر کیوں نہیں بولتے، فیکٹریوں کو گیس بند کردی گئی ہے، ان کے منہ سے آواز کیوں نہیں نکلی، پٹرول سستا کرنے کے لئے ان کے منہ سے آواز نہیں نکلتی ہے۔ لوکل گورنمنٹ کے نظام پر تنقید اور الزامات لگانے پر کوئی ایشو نہیں ہے، 2013 ء کے قانون کے مقابلے میں اس قانون کو ترمیم کرکے بہتر کیا ہے، ہم نے قانون میں لکھ دیا کہ واٹربورڈ کا چیئرمین میئر ہوگا، پراپرٹی ٹیکس کی کلیکشن بھی لوکل گورنمنٹ کو دے دی ہے۔ دوسری طرف ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان نے کہا بلاول زرداری کی جتنی عمر ہے اتنی تو ہم نے جیل کاٹی ہے۔ کراچی میں مظاہرے سے خطاب کرتے کہا دو عملی سیاست نہیں چلے گی، لاڑکانہ اور دادو سمیت سب کو حق دیا جائے۔ جھوٹی اور جعلی اکثریت سے سندھ کا نیا بلدیاتی قانون پاس کرایا گیا ہے۔ ہم اس کالے قانون کو مسترد کرتے ہیں، صوبے کی اہم جماعتیں اس کالے قانون کو مسترد کرچکی ہیں۔ ادھر تحریک انصاف کے صوبائی اسمبلی کے ممبران نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کیخلاف نفرت انگیز تقریر پر قرار داد جمع کروا دی ہے۔ قرارداد خرم شیر زمان، بلال غفار، جمال صدیقی و دیگر نے جمع کرائی۔ قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے ریاست پاکستان کے خلاف تقریر کی، وزیر اعلیٰ سندھ نے ارکان کو ایوان سے نکال کر باہر پھینکنے کے جملے استعمال کیے، ہمارا مطالبہ ہے وزیر اعلیٰ اپنے نفرت انگیز بیان واپس لیں اور معذرت کریں اور ارکان کا باہر پھینکنے کے جملے سے معافی مانگیں۔