• news

چولہے ٹھنڈے ،احتجاج:پاور چنریشن کیلئے بھی گیس بند،پیروزگاری بڑھے گی:صنعتکار


کراچی/ فیصل آباد/ سرگودھا (آئی این پی+ نمائندہ خصوصی) کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں گیس کی قلت برقرار ہے جس کے باعث گھریلو صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ دن بھر میں 3 بار گیس کی فراہمی کا حکومتی اعلان صرف اعلان ہی رہ گیا ہے۔ کراچی میں گیس کی عدم فراہمی کے خلاف شہری سڑکو ں پر آگئے ہیں۔ گارڈن کے رہائشیوں نے گیس کی عدم فراہمی کے خلاف نشتر  روڈ پر احتجاج کیا۔ دوسری جانب گھریلو صارفین کو گیس فراہمی کے لیے سوئی ناردرن نے کیپٹو پاور سیکٹر کو گیس فراہمی معطل کر دی ہے۔ ترجمان سوئی ناردرن کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سردی بڑھنے پر گھریلو طلب میں اضافے کے بعد منظور شدہ لوڈ مینجمنٹ پروگرام کے مطابق کیا گیا۔ فیصل آباد سے آئی این پی کے مطابق  سوئی سدرن کے بعد سوئی ناردرن گیس کمپنی نے بندش بارے بڑا فیصلہ کر دیا۔ گھریلو اور کمرشل صارفین کی گیس ڈیمانڈ کا نزلہ صنعت پر آن گرا۔ موسم سرما میںصرف براہ راست انڈسٹری چلانے والوں کو گیس ملے گی۔ کسی بھی انڈسٹری کو گیس سے پاور جنریشن کے لیے گیس کی سپلائی مکمل طور پر بند ہو گی۔ انرجی پلانٹس کو بھی گیس نہیں ملے گی۔ گیس پر چلنے والے بوائلر کو گیس کی فراہمی جاری رہے گی۔ صنعتکاروں تاجروں کے مطابق گیس سے سستی بجلی پیدا ہوتی ہے۔ اب  سے مہنگی بجلی خریدنا پڑے گی۔ تقریباً انڈسٹری گیس سے بجلی پیدا کرہی ہیں۔ متعدد صنعتکاروں نے بوائلر کی کیٹگری تبدیل کر لی ہے۔ اب وہ گیس سے بجلی بناتے ہیں۔ تاجروں صنعتکاروں نے اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہو ئے کہا کہ مہنگی بجلی حاصل کرنے سے پیداواری لاگت بڑھے گی۔ مہنگائی ہو گی۔  ٹیکسٹائل یونٹ بند ہونے سے بے روزگاری بڑھے گی۔ برآمدات کے آرڈر پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا رہے گا۔ سرگودھا سے  نمائندہ خصوصی کے مطابق سوئی ناردرن گیس سرگودھا کے ملازمین نے گھریلو صارفین کی گیس بند کر کے مختلف فیکٹریوں اور سی این جی سٹیشنز کو سپلائی کے لئے مک مکا کر لیا۔ جس کے باعث سرگودھا شہر میں 22-22گھنٹے سوئی گیس کی بندش کا سلسلہ جاری ہے۔ صارفین کے احتجاج پر مقررہ اوقات کار کم پریشر کے ساتھ سپلائی جاری تھی۔ تین چار یوم سے مقام حیات، بلاک15,سکا کالونی، اربن ایریا، چاندنی چوک سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں صبح نماز فجر کے وقت ایک گھنٹہ کیلئے کم پریشر کیساتھ گیس فراہم کرنے کے بعد سارا دن اور ساری رات سوئی گیس کی بندش جاری ہے۔ کھانا پکانا ناممکن ہو گیا۔

ای پیپر-دی نیشن