وقت آئیگا لوگ نوکریاں ڈھنونے گلگت بلتستان آئینگے:عمران
سکردو (آئی این پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک کے پسماندہ علاقوں کی ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ غریب لوگوں کو اوپر لائے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ گلگت بلتستان ملک کے دوسرے حصوں کی نسبت ترقی میں پیچھے ہے۔ بلوچستان اور اندرون سندھ کے لوگ بھی ترقی کے سفرمیں پیچھے رہ گئے۔ وہ وقت بھی آئے گا جب لوگ نوکری ڈھونڈنے گلگت بلتستان آئیں گے۔ 2012 سے 2018 تک خیبرپی کے میں تیزی سے غربت میں کمی ہوئی۔ سکردو میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ بننے سے علاقے میں ترقی ہوگی۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی چھٹیاں منانے اب گلگت بلتستان آئیں گے۔ سیاحت کا شعبہ پاکستان کا بہت بڑا اثاثہ بن سکتا ہے۔ جمعرات کو سکردو میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور جگلوٹ سکردو روڈ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان میں غربت زیادہ ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ پسماندہ علاقوں میں کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امیر امیر سے امیر تر اور غریب غریب سے غریب تر ہوگیا۔ ہم نے پورے ملک کو یکساں ترقی دینی ہے۔ ملک سے غربت ختم کرنا ہمارا مشن ہے۔ ماضی میں پسماندہ علاقوں پر توجہ نہیں دی گئی۔ وقت ثابت کرے گا اس اقدام سے آپ کو فائدہ ہوگا۔ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قیام سے علاقے میں خوشحالی آئے گی۔ ملک میں یکساں ترقی چاہتا ہوں۔ دنیا میں سب سے خوبصورت علاقہ گلگت بلتستان ہے۔ معاشرہ غریب طبقے کی حالت زار سے پہچانا جاتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں خیبرپی کے میں تباہی ہوئی۔ سوئٹزر لینڈ گلگت بلتستان سے رقبے میں آدھا ہے۔ سوئٹزر لینڈ سیاحت سے ستر ارب ڈالر کماتا ہے تو ہم کیوں نہیں۔ گلگت بلتستان کی سیاحت سے 30 سے 40 ارب ڈالر کما کرسکتے ہیں۔ گلگت بلتستان کو کشمیر سے ملا رہے ہیں۔آج سے ملک بھر میں راشن پروگرام شروع ہورہا ہے۔ پنجاب میں تین ماہ میں سب کو ہیلتھ کارڈ مل جائے گا۔ عوام کو آٹا‘ گھی اور چینی رعایتی نرخوں میں ملے گی۔ اس وقت ساری دنیا میں مہنگائی ہے۔ کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے سپلائی لائن رک گئی تھی‘ تجارت بند ہو گئی تھی۔ گلگت بلتستان کے ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ انشورنس دیں گے۔ گھر بنانے کے لئے ستائیس لاکھ روپے قرضہ سود کے بغیر ملے گا تاکہ لوگ اپنا گھر بنا سکیں۔ ساٹھ لاکھ نوجوانوں کو سکالر شپ دے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے یہاں سیاحت کو فروغ ملے گا اور ملک کیلئے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر آئیں گے اور مقامی لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔