بنکنگ کورٹ نے شہباز شریف‘ حمزہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) بنکنگ جرائم عدالت میں شہباز شریف فیملی کی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران فاضل عدالت نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ نے کیوں چالان اس عدالت میں جمع کروایا۔ عدالت کو بتایا گیاکہ ہمیں گزشتہ سماعت پر کہا گیا تھا کہ چالان یہاں جمع کروایا جائے۔ اسی دوران شہباز شریف روسٹرم پر آگئے تو فاضل عدالت نے کہا کہ چالان کے حوالے سے بات کر یں جس پر شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ انہیں چالان ابھی نہیں ملا۔ عدالت نے کہا کہ آپکو ابھی مل جائے گا جبکہ حمزہ شہباز راستے میں ہیں سموگ بہت ہے۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا کہ ایف آئی اے نے کن سیکشنز کے تحت چالان جمع کرایا ہے جس پر ایف آئی اے کے وکیل معظم حبیب نے عدالت کو بتایا گیا کہ چالان کے پہلے صفحے پر تمام دفعات درج ہیں۔ شہباز شریف تفتیش میں قصور وار پائے گئے ہیں۔ سلمان شہباز کی گرفتاری پر منی لانڈرنگ میں اسکا رول بھی سامنے آئے گا۔ ایف آئی اے نے کن سیکشنز کے تحت چالان جمع کرایا ہے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ چالان کے پہلے صفحے پر تمام دفعات درج ہیں۔ فاضل عدالت نے ایک مرتبہ پھر پوچھا کہ ایف آئی اے نے اس عدالت میں چالان جمع کیوں کرایا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ گزشتہ سماعت پر کچھ غلط فہمی کی وجہ سے اسی عدالت میں جمع کرانے کا کہا گیا۔ وکیل شہباز شریف نے کہا کہ اس مقدمے میں نو ملزمان نے ضمانت کے لیے اس عدالت سے رجوع کیا۔ ایف آئی اے نے تفتیش مکمل کرنے کے لیے وقت مانگا پھر کہا یہ ملزم نہیں ہمارے گواہ ہیں۔ ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت مسترد کرنے کا کہا یہی عدالت اسی مقدمے میں دو ملزمان کی عبوری ضمانت کنفرم کر چکی ہے۔ شہباز شریف کے وکیل نے ایف آئی اے کے عدالتی دائرہ اختیار کے اعتراض کو رد کر دیا۔ عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 4 جنوری تک توسیع کر دی۔