اسد قیصرکیخلاف انتخابی ضابطہ خلاق کی خلاف ورزی کیس کی درخواست خارج
صوابی( نامہ نگار ) ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن نے انتخابی ضابطہ خلاق کی خلاف ورزی کیس کے حوالے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی درخواست خارج کردی۔کیس کی سماعت بدھ کو نہیں ہوئی کیونکہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر (ڈی ایم او) صوابی کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے چیئرمین سے اسد قیصر کی آڈیو کا فرانزک تجزیہ نہیں ملا تھا۔جمعرات کو بھی نامعلوم وجوہات کی بنا پر چیئرمین پیمرا کی جانب سے فرانزک تجزیہ موصول نہیں ہوا لیکن اس کے باوجود سماعت ڈپٹی کمشنر آفس صوابی میں ہوئی اور اسد قیصر ذاتی طور پر سماعت میں شریک نہیں ہوئے۔10 دسمبر کو لکھے گئے ایک خط میں، ڈی ایم او نے چیئرمین پیمرا کی توجہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک آڈیو کی طرف مبذول کرائی تھی اور ساتھ ہی ساتھ کچھ نیوز چینلز کی جانب سے نشر کی جا رہی تھی جس میں اسپیکر نے مبینہ طور پر ووٹرز سے بلدیاتی انتخابات میں اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کی ترغیب دی تھی۔10 دسمبر کو ڈی ایم او کی جانب سے اسد قیصر کو ایک نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا کہ وہ ہر طرح سے ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے ووٹرز کو لبھانے کے لیے قانون کے تحت ایک غیر عمل اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کے جاری کردہ ضابطہ اخلاق کی سراسر خلاف ورزی ہے۔اسدقیصر کے کیس کی پہلی سماعت 13 دسمبر کو ہوئی تھی اور ان کے وکیل نے مطالبہ کیا تھا کہ انہیں کچھ وقت دیا جائے اور دوسری سماعت 15 دسمبر کو نہیں ہوئی۔اسدقیصر کے وکیل احمد علی خان ایڈووکیٹ نے قرار دیا کہ جو آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور کچھ ٹی وی چینلز نے ٹیلی کاسٹ کی وہ حقیقت میں پرانی ہے اور یہ بلدیاتی الیکشن کے لیے جاری انتخابی مہم کے دوران نہیں دی گئی۔انہوں نے کہاکہ ان کے مؤکل اسدقیصر سے منسوب مبینہ آڈیو ایک بہت پرانی آڈیو ہے، الیکشن سے قبل اس کا بلدیاتی انتخابات 2021 کے ضابطہ اخلاق سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ نوٹس کو مزید کارروائی کے بغیر خارج/ دائر کیا جانا چاہیے۔سماعت کے بعد ڈسٹرکٹ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ڈی ایم او ڈی جی خان نے درخواست خارج کردی۔