بی جی پی کی موجودگی میں ایٹمی جنگ کا خدشہ: عمران
اسلام آباد (وقائع نگار، نامہ نگار خصوصی‘نوائے وقت رپورٹ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد عدنان کی عدالت میں زیر سماعت سابق وزیرِ دفاع خواجہ آصف کی طرف سے شوکت خانم میموریل ٹرسٹ کے فنڈ میں غیر شفافیت، منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیوں کے استعمال جیسے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات کے خلاف دائر 10 ارب روپے کے ہرجانے کے کیس میں مدعی وزیر اعظم عمران خان نے بیان حلفی جمع کرادیا۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران وزیرِ اعظم نے خواجہ آصف کے خلاف دائر ہتک عزت کے کیس میں اپنے وکیل سینیٹر ولید اقبال کی موجودگی میں اپنے دفتر سے ای کورٹ کے ذریعے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت پیش ہوئے اور بیان حلفی جمع کروایا، جس میں وزیر اعظم نے ان الزامات کو غلط، من گھڑت اور ہتک آمیز قرار دیا۔ بیانِ حلفی میں مزید بتایا گیا کہ 1991 سے 2009 تک عمران خان شوکت خانم کے سب سے بڑے انفرادی ڈونر رہے اور واضح کیا کہ شوکت خانم ٹرسٹ کی سرمایہ کاری سکیموں کے حوالے سے فیصلہ سازی ایکسپرٹ کمیٹی کرتی تھی جس میں وزیر اعظم عمران خان کی کسی قسم کی کوئی مداخلت نہیں تھی۔ بیان حلفی میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ ایسے جھوٹے، من گھڑت اور بے بنیاد الزامات کا سہارا لے کر قومی میڈیا کے ذریعے عوام کے شوکت خانم ٹرسٹ پر اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کی گئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے ای کورٹ سے عدالتی کارروائی چلانے کو ایک خوش آئند اقدام قرار دیتے ہوئے کہاکہ ای کورٹ کے ذریعے کارروائی میں معزز عدالت کے قیمتی وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہوگی، ای کورٹ کے تعارف اور کارروائی کامیاب طریقے سے عمل میں آنے پر عدلیہ اور حکومتی ادارے داد تحسین کے مستحق ہیں۔ وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ شوکت خانم ٹرسٹ پر لوگوں کا اعتماد قائم ہے۔ ایسے فلاحی منصوبے کو بے بنیاد اور من گھڑت الزامات لگا کر سیاست کیلئے استعمال کرنا افسوسناک ہے، عدالت سے امید ہے کہ وہ ایسے الزامات پر مثالی فیصلہ دے کر آئندہ کیلئے اس روایت کو ختم کرنے میں مدد کرے گی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان، خواجہ آصف کے خلاف اپنے مقدمہ میں گواہ کی حیثیت سے پیش ہوئے۔ ہمیشہ کی طرح خواجہ آصف جھوٹے ثابت ہوں گے، 2012کے مقدمہ کا ابھی تک فیصلہ نہیں ہو سکا۔ امید ہے اس کیس کا جلد فیصلہ ہوگا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اب افغان عوام کا ساتھ چھوڑنا نہیں چاہئے، خدشہ ہے بی جے پی کی موجودگی میں پاکستان بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ نہ چھڑ جائے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھٹو اور شریف فیملی سیاست نہیں خاندانی نظام قائم کرنا چاہتے ہیں۔ الجزیرہ ٹی وی کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے ہم نے پوری دنیا میں کشمیریوں کیلئے آواز بلند کی۔ بھارت اگر حملہ کرے گا تو پاکستان پوری قوت سے جواب دے گا۔ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے‘ بھارت میں انتہا پسندوں اور جنونیوں کی حکومت ہے بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ افغانستان پر امریکہ کی مسلط کردہ جنگ ایک جنونی عمل تھا۔ امریکہ نے افغانستان میں نام نہاد جنگ کے نام پر 20 سال تک قبضہ کئے رکھا۔ سمجھ نہیں آیا امریکی افغانستان میں کیا اہداف حاصل کرنا چاہتے تھے اور جنگ کے کیا مقاصد تھے۔ ہمیشہ مغربی طاقتوں کی سیاست پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کی غربت کی وجہ کرپٹ حکمران ہیں۔ کھیل ہمیں حالات کا سامنا‘ ہار جیت کو قبول کرنے کا فن سکھاتے ہیں۔ کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا اور مہذب بھی نہیں بن سکتا۔ جیت سے زیادہ ہار ہمیں غلطیوں سے سیکھنا سکھاتی ہے۔ کرپشن معاشرے کو تباہ کر دیتی ہے۔ نائن الیون کے واقعہ میں کوئی افغانی ملوث نہیں تھا۔ اکثر لوگ پیسہ بنانے کیلئے سیاست میں آتے ہیں۔ میرے پاس بہت کچھ تھا میں نے سیاست کو مشن کے طور پر اپنایا۔ پاکستان میں وسائل کی کوئی کمی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی سکینڈل پر حکومت حرکت میں آئی۔ وزراء کے خلاف کرپشن کا الزام آیا تو خود شفاف تحقیقات کروں گا۔ عمران خان نے کہا کہ ہم ملک کو خوشحال بنانا چاہتے ہیں۔ ہمارا مقابلہ دو ایسے خاندانوں سے ہے جو دولت سے مالا مال ہیں۔ پاکستان کی بدحالی کے ذمہ دار بھٹو اور شریف خاندان ہیں۔ بھٹو اور شریف خاندان نے وسائل کا ناجائز استعمال کیا۔ مجھے مغرب میں قیام کی وجہ سے مغربی سیاست سے اچھی واقفیت ہوئی۔ نبی اکرمؐ پوری انسانیت کیلئے رحمت بن کر آئے۔ اقوام متحدہ میں اپنی پہلی تقریر میں اسلامو فوبیا کے مسئلے کو اٹھایا۔ مسلم حکمرانوں کو ملکر مغرب کو بتانا چاہئے کہ ہمیں حضرت محمدؐ سے کتنا لگاؤ ہے۔ افغانستان کے معاملے میں پاکستان مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔ افغانستان کے ساتھ پاکستان کی 2600 کلو میٹر لمبی سرحد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں دو کھرب ڈالر خرچ کئے جو بے سود رہے۔ افغانستان کے ایک کروڑ 40 لاکھ عوام امداد کے منتظر ہیں۔ بھارتی غیرقانونی قبضے والا کشمیر ایک بڑے قید خانے کا منظر پیش کر رہا ہے۔ 80 لاکھ کشمیری ایک کھلی جیل میں زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ بی جے پی کی فسطائی حکومت بھارت اور خطے کیلئے خطرناک ہے۔ چینی سکینڈل پر حکومت حرکت میں آئی۔ نبی اکرمؐ کو رول ماڈل سمجھتا ہوں۔
اسلا م آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی اسی لئے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی مخالفت کر رہی ہیں کیونکہ ای وی ایم کے نتیجے میں ان کا جعلی ووٹ بنک متاثر ہو گا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم عمران خان کو بتایا گیا کہ خانیوال میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک مردہ شخص کا ووٹ بھی پول کیا گیا ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی منظرعام پر آ گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی اور شہباز شریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس پر بریفنگ دی جس پر وزیراعظم عمران خان نے حکومتی ترجمانوں کو ہدایت کی اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی منی لانڈرنگ والا معاملہ بھرپور طریقے سے عوام کے سامنے لایا جائے۔ مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے بتایا کہ بے نامی اکائونٹس سے شہباز شریف کو اربوں روپے منتقل کئے گئے، منی لانڈرنگ کے معاملے میں شہبازشریف براہ راست ملوث ہیں، شہباز شریف کے خلاف تمام ثبوت آگئے ہیں، اب عدالتوں کا کام ہے۔ اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے عوام کا پیسہ لوٹا ہے، شہباز شریف، حمزہ شہباز پیسے لے کر سرکاری عہدے بانٹتے رہے، شہباز شریف کو پائی پائی کا حساب دینا ہوگا، یہ منی لانڈرنگ نہ کرتے تو ملکی حالات ایسے نہ ہوتے۔ وزیراعظم نے ترجمانوں کو شہباز شریف کی منی لانڈرنگ کا معاملہ اجاگر کرنے کی بھی ہدایت کی۔ ترجمانوں کے اجلاس میں معاشی صورتحال پر مشیرخزانہ شوکت ترین نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ جلد ڈالر کا ایکسچینج ریٹ کم ہو جائے گا، حکومت عوام کو ایک کھرب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا پاکستان میں دنیا کے دیگر ممالک کی نسبت مہنگائی کم ہے، معاشی بہتری کے بعد مہنگائی میں مزید کمی واقع ہوگی۔ ترجمانوں کے اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے معاملے پر بات چیت بھی کی گئی اور ارکان کی جانب سے بتایا گیا کہ خانیوال میں ہونے والے ضمنی الیکشن میں ایک مردہ بھی ووٹ ڈال گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی اس لئے الیکٹرانک ووٹنگ کے خلاف ہیں کیوں کہ انہوں نے الیکشن میں جعلی ووٹ بھی ڈلوانے ہوتے ہیں، ای وی ایم کے نتیجے میں جعلی ووٹنگ کا سلسلہ بند ہو جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ انتخابی نظام میں شفافیت کیلئے ای وی ایم کا استعمال ناگزیر ہے۔