• news

لاہور ہائیکورٹ ، جولائی تا نومبر ایک لاکھ سے زائد انتظامی فائلیں ، مقدمات نمٹائے گئے 

لاہور (شہزادہ خالد سے) لاہور ہائی کورٹ میں پانچ ماہ  جولائی 2021 سے نومبر 2021 تک مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زائد انتظامی فائلوں، مقدمات کو نمٹایا گیا، جو پچھلے کئی برسوںسے زیرِ التواء تھے۔ اس مدت کے دوران صرف رجسٹرار آفس میں بارہ ہزار کے قریب انتظامی فائلوں کو نمٹایاگیا۔ ڈائریکٹوریٹ آف جوڈیشل اینڈ کیس مینجمنٹ کا قیام عمل میں لایا گیا، جس کے تحت تقریباً دولاکھ 22 ہزار فائلوں پر کام ہوچکا ہے۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز، سینیئر سول ججز اور سول ججز کے بڑے پیمانے پر تبادلے کئے گئے۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی کی جانب سے ہر 15 دن بعد لاہور ہائی کورٹ کی انتظامی کمیٹی کا اجلاس بلانے کی حکمت عملی اپنائی گئی اور عدالتی افسران اور لاہور ہائی کورٹ سے متعلق تاخیر کا شکار تمام ترمعاملات کو جنگی بنیادوں پر نمٹایا گیا۔ لاہور ہائی کورٹ انتظامی کمیٹی کے چار اجلاس منعقد ہوئے، جوڈیشل افسران کیلئے پروفارما پروموشن اور پرفارمنس ایویلیوایشن کمیٹیوں کے اجلاس منعقد ہوئے، جن میں 80 سے زیادہ سول ججز کو ٹائم سکیل پروموشن دی گئی۔  آٹھ سول ججز اور دو ایڈیشنل سیشن ججز کو بھرتی کیاگیا۔ کیس مینجمنٹ پلان کے مطابق تین ماہ میں 54 ہزار مقدمات کے فیصلے کئے گئے ہیں۔ جولائی تا نومبر لاہور ہائی کورٹ اوورسیز سیل کو 141 درخواستیں و شکایات موصول ہوئیں، جن کو حل  کر کے اوورسیز پاکستانیوں کو ریلیف فراہم کیا گیا۔ وکلائ، سائلین اور سٹاف کو سہولیات کی فراہمی کے لئے پروکیورمنٹ سیکشن میں 560 فائلز پر کام کیا گیا اور تقریباً 245 ملین کی خطیر رقم سے مختلف اشیاء کی خریداری کے لئے ٹینڈرز جاری کئے گئے۔ بلڈنگ سیکشن میں 543 مختلف فائلز پر کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں صوبہ بھر کی عدلیہ کو 715 کنال سے زائد زمین کی منتقلی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ موجودہ انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے 2ہزار 330 ملین کے فنڈز استعمال کئے گئے۔ عدالت عالیہ لاہور میں پولیس خدمت مرکز کا قیام، وکلاء کے لئے سہولت سنٹر کا قیام اور خواتین و مرد سائلین کے بیٹھنے کے لئے جدید سہولیات سے آراستہ علیحدہ علیحدہ انتظار گاہوں کا قیام بھی عمل میں لایا گیا۔ ہیومن ریسورس سیکشن میں بھی 13 ہزار سے زائد فائلوں پر کام کیا گیا، لاہور ہائی کورٹ میں 320 خالی آسامیوں پر بھرتیوں کے لئے  اشتہاربھی دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے رجسٹرار لاہور ہائی کورٹ اور انکی پوری ٹیم کی اس شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ سب آئندہ بھی اس ادارے کی سربلندی و وقار کے لئے ترقی کی اس رفتار کو قائم و دائم رکھنے کیلئے شبانہ روز کوشاں رہیں گے۔

ای پیپر-دی نیشن