رسل ٹربیونل آن کشمیر کا مقصد عالمی قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا
تجزیہ: محمد اکرم چودھری
"رسل ٹربیونل آن کشمیر" کے ذریعے دنیا کو کشمیر کے لاکھوں مسلمانوں کے مسائل اجاگر کرنے، عالمی طاقتوں کی بے حسی اور اس اہم ترین انسانی مسئلے پر دنیا کی توجہ دلانے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم، عالمی قوانین اور بنیادی انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں کو دیکھتے ہوئے بڑے پیمانے پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ رسل ٹربیونل اور دنیا کے دیگر اہم ممالک کے متحرک اداروں کا ایک ساتھ مل کر انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کو اجاگر کرنا ہے۔ یہ ٹربیونل اہم عالمی شخصیات، ماہرین تعلیم، نہایت قابل اور غیر جانبدار افراد کو اکٹھا کرتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی نسل کشی کے عوامل کو دنیا کے سامنے لایا جا رہا ہے۔ کیونکہ کشمیر میں بھارتی کارروائیاں عالمی امن کے لیے خطرہ ہیں۔ اس ٹربیونل کے ذریعے کشمیریوں کو درپیش مسائل پر معنی خیز بات چیت کی حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے۔ جوہری جنگ، اجتماعی قبریں، جنگ کے ہتھیار کے طور پر عصمت دری، اور ہمیشہ خطے میں جوہری جنگ کے خطرے سے نکالنے کے لیے اقدامات کرنا ہیں۔ کشمیر پر ٹریبونل کا مقصد بین الاقوامی قانون کی بالادستی کو یقینی بنانا ہے۔ اس ٹربیونل کی انفرادیت ہر کام میں شفافیت میں ہے۔ متنازعہ علاقے کے لوگوں کی خواہشات کے احترام، انسانیت کے وسیع تر مفاد میں بہتر فیصلے کے لیے راہ ہموار کرنا شامل ہے۔ ٹربیونل کا واحد اور سب سے بڑا مقصد کشمیر کے بارے میں حقائق کو سامنے لانا، اقلیتوں کے حقوق کا دفاع کرنا ہے۔ یہ ٹربیونل لاکھوں انسانوں کے لیے امید کی علامت ہے۔ یہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی یا انسانیت کے خلاف جرائم اور ایک فورم فراہم کریں جس سے یہ کشمیریوں اور تمام آزادی، مساوات کے لیے ایک نازک، خطرناک وقت ہے۔ انسانیت اور عالمی امن کو درپیش سب سے بڑے مسئلے کے حل، نریندرا مودی کے ہندوتوا فاشسٹ نظریے نے بھارت کے تمام سیاسی اداروں اور معاشرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔ اب وقت آ چکا ہے کہ کشمیر کے بحران کو بین الاقوامی بنائیں اور دنیا کو عمل کرنے پر مجبور کریں۔