• news

کشمیر اسمبلی کو صرف ، ایک جموں کیلئے مزید 6سیٹیں: بھارت کا ایک اور شرمناک منصوبہ

سری نگر (کے پی آئی‘ انٹرنیشنل ڈیسک) وادی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ پلوامہ ضلع میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے بھارتی پولیس کا اہلکار مشتاق احمد وگے زخمی ہو گیا۔ زخمی پولیس اہلکار کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فورسز اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی  کی  صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر میں حالات مزید خراب ہو گئے۔ لوگوں سے اپیل  کی کہ وہ اپنے ’’چھینے حقوق‘‘ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے بھارتی  فیصلے کو "غلط، غیر آئینی اور غیر جمہوری"  قرار دیا اور  کہا کہ اس نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے وقار اور عزت سے کھیلا ہے۔ دوسری جانب شعبہ بجلی کی نجکاری کے خلاف محکمہ کے ملازمین نے کام چھوڑ ہڑتال شروع کر دی  ہے جس کے نتیجے میں غیرقانونی بھارتی قبضے والے کشمیر میں بجلی کا  بڑا بریک ڈائون شروع ہو گیا ہے  اور کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے ہیں۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے بجلی کے نظام کی بحالی کے لیے بھارتی فوج کو تعینات کر دیا ہے۔ پی ڈی ڈی کے ملازمین محکمے کے اثاثوں کو پاور گرڈ کارپوریشن آف انڈیا (PGCIL) کے حوالے کرنے کے مودی حکومت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ جموں و کشمیر پاور ایمپلائز اینڈ انجینئرز کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر منشی ماجد علی نے کہا کہ ہم نے غیرمعینہ مدت کے لئے ہڑتال کی کال دی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا انتخابات جموں وکشمیر کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے ۔ ہم اور جموں وکشمیر کے عوام انتخابات کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں۔ ہم بی جے پی کے ساتھ نہ تھے اور نہ ہی رہیں گے۔ ادھر بھارتی حد بندی کمشن نے شرمناک منصوبے کا مجوزہ مسودہ تیار کیا ہے جس کے تحت جموں اسمبلی کی سیٹوں کی تعداد مزید 6 بڑھا کر 43 ‘ جموں کی صرف ایک سیٹ جموں و کشمیر کیلئے اضافہ کیا‘ جس کے بعد تعداد 47 ہو جائیگی۔ سابق وزیراعظم عمر عبداﷲ نے ٹویٹ میں پلان کو مسترد کر دیا اور کہا یہ بی جے پی کا ایجنڈا ہے۔ جبکہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ آبادی کو نظرانداز کیا جا رہا۔ مقصد جموں و کشمیر میں ایسی حکومت بنانا ہے جو اگست 2019 ء کے غیرقانونی اور غیر آئینی اقدامات کو قانونی قرار دے۔ بی جے پی مذہب کی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنا چاہتی ہے۔ اپنی پارٹی نے بھی گھٹیا منصوبہ مسترد کر دیا۔

ای پیپر-دی نیشن