• news

جے یو آئی (ف) فا تح، پی ٹی آئی ہار گئی 

پشاور (بیورو رپورٹ‘ نوائے وقت رپورٹ) خیبر پی کے کے 17 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جمعیت علماء اسلام (ف) نے میدان مار لیا ہے۔ حکمران پارٹی  تحریک انصاف پشاور‘ مردان‘ بنوں اور کوہاٹ سے میئر کا کوئی امیدوار نہ جتوا سکی  اور اس کو ہار کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست کا سامنا کر نا پڑا۔ کوہاٹ‘ بنوں‘ پشاور میں فضل الرحمن کے ساتھی میئر بن گئے‘ مردان اے این پی لے گئی۔ میئر/ چیئرمین کے ابتدائی مرحلے کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کو صوبہ کے کچھ حصوں میں دھچکے کا سامنا کرنا پڑا، جہاں عوامی نیشنل پارٹی اور جماعت اسلامی اپنی طاقت دوبارہ حاصل کرتی نظر آئیں، چیئرمین سٹی اور تحصیل کونسلز کیلئے جے یو آئی 20  ‘ پی ٹی آئی 15 ‘ آزاد 11  اے این پی 8 ‘ جماعت اسلامی 2 ‘ پی پی ایک‘ تحریک اصلاحات پاکستان ایک اور مسلم لیگ ن 3 نشستوں پر کامیاب ہو گئی۔ انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان چھبیس دسمبر کو کر دیا جائے گا۔ خیبر پی کے کی حکمران جماعت پی ٹی آئی کو صوبہ کے بلدیاتی انتخابات میں بڑا دھچکا لگ گیا جبکہ جے یو آئی فاتح بن کر سامنے آئی ہے۔ اور پشاور سٹی میئر کے انتخاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اسے شکست دے دی۔ جے یو آئی (ف) کے زبیر علی نے 62 ہزار 388 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، پی ٹی آئی کے رضوان بنگش 50 ہزار 669 جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارباب زرک خان نے 45 ہزار ووٹ حاصل کئے۔ پشاور سے تحصیل کونسلوں کے انتخاب میں تحصیل متھرا پر جے یو آئی (ف) کے فرید اللہ خان کامیاب ہوئے ہیں اور تحصیل کونسل چمکنی میں اے این پی کے ارباب محمد عمر خان کامیاب قرار پائے ہیں، تحصیل کونسل پشتہ خرہ سے جے یو آئی (ف) کے محمد ہارون صفت، تحصیل کونسل شاہ عالم سے جے یو آئی (ف) کے کلیم اللہ، تحصیل کونسل بڈھ بیر سے اے این پی کے غضنفر علی کو برتری حاصل ہے۔ مردان سٹی کونسل سے اے این پی کے سابق ایم این اے حمایت اللہ مایار، مردان کی مایار تحصیل سے جے یو آئی (ف) کے شیر زمان، کاٹلنگ تحصیل کونسل سے جے یو آئی (ف) کے حماد اللہ یوسف زئی، تحصیل کونسل رستم سے جے یو آئی (ف) کے مبارک احمد، تحصیل کونسل تخت بھائی سے جے یو آئی (ف) کے محمد سعید، تحصیل کونسل گڑھی کپورہ سے اے این پی کے بختور خان کامیاب قرار پائے ہیں، تحصیل کونسل ہنگو سے آزاد امیدوار عامر غنی اور تحصیل کونسل ٹل سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار عمران محمد کامیاب قرار پائے ہیں۔ تحصیل کونسل ڈگر ضلع بونیر سے پی ٹی آئی کے روزی خان، تحصیل کونسل چغرزئی سے پی ٹی آئی کے شریف خان اور تحصیل کونسل گاگرہ سے پی ٹی آئی کے سید سالار جہان کامیاب ہوئے۔ ضلع مہمند میں تحصیل کونسل لوئر مہمند سے پی ٹی آئی کے ندیم احمد اور تحصیل کونسل بائیزئی سے جے یو آئی (ف) کے بسم اللہ جان کامیاب قرار پائے ہیں۔ تحصیل اپر مہمند سے جے یو آئی (ف) کے تاج ولی‘ ضلع بنوں میں تحصیل کونسل بنوں سے جے یو آئی (ف) کے عرفان اللہ کامیاب ہوئے، تحصیل کونسل میریان سے آزاد امیدوار کمال شاہ جبکہ تحصیل کونسل ککی سے پی ٹی آئی کے جنید الرشید نے کامیابی حاصل کی، تحصیل کونسل درازندہ ڈیرہ اسماعیل خان سے آزاد امیدوار عزت گل کامیاب ہوئے، یہاں کی تحصیل کونسل کلاچی سے پی ٹی آئی کے اعراض خان گنڈاپور، تحصیل کونسل پہاڑ پور پر پیپلز پارٹی کے مخدوم الطاف حسین شاہ اور تحصیل پروآہ پر آزاد امیدوار فخر اللہ خان کو برتری حاصل ہے۔ تحصیل کونسل ٹانک پر جے یو آئی (ف) کے صدام حسین بیٹنی اور تحصیل کونسل سرائے نورنگ لکی مروت پر جماعت اسلامی کے عزیز اللہ کو سبقت حاصل ہے۔ تحصیل کونسل حسن خیل سے پی ٹی آئی کے امیدوار حفیظ الرحمن نے کامیابی حاصل کی، ضلع صوابی میں تحصیل کونسل رزڑ سے اے این پی کے غلام حقانی، تحصیل کونسل لاہور سے (ن) لیگ کے عادل خان اور تحصیل کونسل صوابی سے پی ٹی آئی کے عطاء اللہ خان نے کامیابی حاصل کی، تحصیل کونسل کوہاٹ سٹی سے جے یو آئی (ف) کے شیر زمان، تحصیل کونسل گمبٹ سے پی ٹی آئی کے ساجد اقبال، تحصیل کونسل گدیزئی سے پی ٹی آئی کے شیر عالم خان اور تحصیل کونسل لاچی سے آزاد امیدوار محمد احسان کامیاب قرار پائے۔ تحصیل کونسل جنڈولہ سے جے یو آئی (ف) کے امیدوار بہادر خان اور تحصیل کونسل بیٹنی سے آزاد امیدور اشفاق خان بیٹنی کامیاب ہوئے۔ ضلع نوشہرہ کی تحصیل کونسل پبی سے اے این پی کے غیور علی خان، تحصیل کونسل نوشہرہ سٹی سے پی ٹی آئی کے اسحاق خان خٹک، تحصیل کونسل جہانگیرہ سے پی ٹی آئی کامران رازق خان کامیاب قرار پائے۔ ضلع چارسدہ میں تحصیل کونسل چارسدہ سے جے یو آئی (ف) کے عبد الرئوف اور تحصیل کونسل شبقدر سے جے یو آئی (ف) کے حمزہ آصف خان کو برتری حاصل ہے، ضلع خیبر میں تحصیل کونسل باڑہ سے جے یو آئی (ف) کے محمد کفیل اور تحصیل کونسل جمرود سے تحریک اصلاحات پاکستان کے سید نواب کو برتری حاصل ہے۔ ضلع باجوڑ میں تحصیل کونسل خار سے جے یو آئی (ف) کے سید بادشاہ اور تحصیل کونسل ناوگئی سے آزاد امیدوار نجیب اللہ خان کو اپنے مد مقابل پر برتری حاصل ہے الیکشن کمشن آف پاکستان نے 17 اضلاع کے ایک کروڑ 26 لاکھ 68 ہزار رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 9 ہزار 223 پولنگ سٹیشن قائم کیے تھے ،کچھ علاقوں میں گڑبڑ کی وجہ سے ووٹنگ ملتوی کرنی پڑی، جن میں باجوڑ میں خودکش دھماکا، بنوں میں پولنگ عملے کا اغوا، کرک میں تصادم اور کوہاٹ میں انضمام مخالف قبائل کا وفاقی وزیر شبلی فراز کی گاڑی پر حملہ شامل ہے تاہم ای سی پی کے دو مراحل میں بلدیاتی انتخابات کرانے کے فیصلے کی وجہ سے مجموعی انتظامات 2015 کے انتخابات کے مقابلے میں بہتر تھے۔ صوابی میں پی ٹی آئی کو دھچکا لگا کیونکہ صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے چچا بلند اقبال تحصیل رزڑ میں اے این پی کے امیدوار غلام حقانی سے ہار گئے۔ ہری پور کی تحصیل خان پور اور غازی میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار اپنے حریفوں پر سبقت لے گئے، تحصیل ہری پور میں ایک آزاد امیدوار کو برتری حاصل ہوگئی۔ ای سی پی کے مطابق صوبے کے 17 اضلاع میں مجموعی طور پر 2 ہزار 32 امیدوار پہلے ہی ویلج اور نیبرہڈ کونسلوں کی نشستوں پر بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ 5 سٹی میئرز کے لئے بھی انتخابات ہوئے تھے تاہم سٹی کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں عوامی نیشنل پارٹی کے میئر کے امیدوار کو قتل کئے جانے کی وجہ سے ادھر پولنگ ملتوی کر دی گئی تھی اور 4 سٹی کونسلز مردان‘ پشاور‘ کوہاٹ اور بنوں میں سٹی میئر کیلئے پولنگ ہوئی۔ پشاور‘ مردان‘ بنوں اور کوہاٹ میں میئر کیلئے یہاں پی ٹی آئی کا کوئی امیدوار کامیاب نہ ہو سکا۔ تازہ ترین غیرحتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مردان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے حمایت اﷲ مایار‘ کوہاٹ میں جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے شیر زمان بھی میئر کا انتخاب جیت گئے۔ پشاور میں میئر کے سب سے بڑے  مقابلے میں جے یو آئی کے زبیر علی جیت گئے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش کا دوسرا نمبر ہے۔ بنوں میں جے یو آئی کے عرفان اﷲ درانی میئر بن گئے۔ 

ای پیپر-دی نیشن