عام انتخابات میں دھاندلی ثانت ہو گئی: فضل الرحمن، مہنگائی شکست کی وجہ ، مقا بلہ اپنے لوگو ں سے تھا
کوئٹہ، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، خبرنگار) جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے خیبر پی کے کے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست پر کہا ہے کہ پشاور میں جے یو آئی کے انتخابی امیدوار کی کامیابی نے ثابت کردیا کہ گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی۔ جے یو آئی صوبے کی تحصیل اور یونین کونسل سطح پر سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات میں حکومت پر ان کے اپنے ہی لوگوں نے عدم اعتماد کا اظہار کیا اور اب لوگوں نے پیغام دے دیا کہ یہ جعلی حکومت ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جے یو آئی یونین کونسلز اور تحصیلوں کی سطح پر اب سب سے بڑی جماعت ہے، ہماری جماعت سب سے بڑی سیاسی قوت بن کر ابھری ہے۔ جو ’نادیدہ قوتیں‘ جے یو آئی (ف) کے سامنے رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں اور مذہبی نظریے کی بنیاد پر سمجھا جاتا ہے کہ اگر ہم برسراقتدار آگئے تو امریکہ اور مغربی قوتیں کیا سوچیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے افغانستان میں طالبان کی حکومت کو قبول کرلیا تو اب ہم ان کے لیے کیوں ناقابل قبول ہوں گے؟۔ سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہا کہ یہ سوچ شکست کھاچکی ہے کہ فلاں جماعت کو آگے نہیں بڑھنا چاہیے۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ ہم پاکستان کو ان سے بہتر چلائیں گے، ہمیں پاکستان چلانا آتا ہے اور خدا کے فضل سے ہم دیانت دار لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ من حیث الجماعت جمعیت علمائے اسلام پر کسی قسم کے کرپشن کی باتیں نہیں ہیں، اب تو ثابت ہوگیا کہ کرپشن کی باتیں بھی ایک ہتھیار کے طور پر استعمال ہورہے ہیں چاہے کوئی ہیں یا نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں اس طرح کی چیزیں رہیں گی تو ملک کا کاروبار ٹھپ ہوجائے گا، سیاست دانوں کو بدنام کرنا، ان کی تذلیل کرنا یہ وطیرہ اب ختم ہوجانا چاہیے ورنہ جو لوگ سیاست دانوں کے خلاف اس طرح کا پروپیگنڈا کرتے ہیں وہ سیاست دانوں سے ہزار درجہ زیادہ کرپٹ لوگ ہیں۔ قبل از وقت انتخابات کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کچھ اور بڑھ گئے ہیں اندھیرے تو کیا ہوا، مایوس ہم نہیں طلوع سحر سے اب۔ طلوع سحر ہوگا اور اب تو خیبر پی کے نے پیغام دے دیا کہ یہ جعلی حکومت تھی۔ انہوں نے کہا کہ نواب اسلم رئیسانی نے چائے کی دعوت دی تھی۔ اویس نورانی سندھ کی پی ڈی ایم قیادت کو بلائیں گے۔ سات روز بعد پی ڈی ایم سربراہان سے میٹنگ کروں گا۔ پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن کے اگلے مرحلے میں بھی پی ٹی آئی کو شرمناک اور عبرتناک شکست دیں گے۔ خیبر پی کے بلدیاتی انتخابات پر پی ڈی ایم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کے پی کے عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کرکے اپنا فیصلہ سنا دیا، صوبائی اور وفاقی حکومت نے ووٹ چوری کرنے کے لئے سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا۔ عوام نے ووٹ کی طاقت سے حکومت اور نوٹ کی طاقت کو شکست دی۔ جمعیت علماء اسلام اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست ختم کرنے والوں کی بیساکھیوں پر کھڑی سیاست ختم ہونے والی ہے۔ اب پی ٹی آئی کی جھوٹی سیاست، کرپٹ اور نااہل سرکار کا خاتمہ پورے ملک میں پی ڈی ایم کے ہاتھوں ہوگا۔
پشاور (بیورو رپورٹ+نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں شکست کی اصل وجہ پی ٹی آئی کا مقابلہ پی ٹی آئی سے تھا۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو 14 اضلاع میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار کامیاب ہوسکتے تھے۔ بلدیاتی انتخابات میں ٹکٹو ں کے حوالے سے پیسوں کی لین دین اور گاڑیوں کے تحفوں کے حوالے سے پارٹی کی جانب سے بنائی گئی کمیٹی انکوائری کرے گی۔ اگر کسی کے خلاف الزامات ثابت ہوئے تو انکے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد پر خوشی ہے، اپوزیشن کے پاس مستقبل کے لیے کوئی متبادل پلان نہیں، موجودہ الیکشن سے بہت کچھ سیکھا ہے، آنے والے انتخابات کے لیے تیاری کریں گے، الیکشن کے دوران 5 افراد جان کی بازی ہار گئے، مجھ پر حملہ ہوا، بلدیاتی الیکشن میں کارکنوں کو متحرک نہیں کرسکے، اب اگلے انتخابات میں حکمت عملی تبدیل کریں گے اور پارٹی ڈسپلن قائم کریں گے۔ انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ بہت سے کارکن ہمارے ناراض تھے اس لئے ہم بلدیاتی انتخابات میں ہار گئے۔ تمام صورتحال کے باوجود بھی تحریک انصاف سیٹیں نکال رہی ہے۔ ہماری ہار کی ایک وجہ مہنگائی بھی ہے، لیکن یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، تاہم پارٹی میں کہاں کمزوری ہوئی ہم اس کا جائزہ لیں گے، تنظیمی سطح پر کہاں کہاں کمزوریاں ہیں وہ بھی دیکھ رہے ہیں۔ خیبر پی کے کے وزیر محنت و ثقافت شوکت یوسف زئی نے بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کی شکست کو تسلیم کرتے ہوئے شکست کی وجہ مہنگائی کو قرار دے دیا، کہا کہ مہنگائی وجہ بنی لیکن ایزی لوڈ یا کرپشن کا الزام نہیں لگا، جو منتخب ہوکر آئے انہیں فنڈز دیں گے، کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے، مہنگائی دنیا بھر میں ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ مہنگائی ہماری شکست کا باعث بنی۔ وزیراعظم کو مہنگائی کا احساس ہے۔ امید ہے کہ اگلے دو تین مہینوں میں مہنگائی کم ہو جائے گی۔ انہوں نے بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن کے جیت جانے پر شکر ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہر الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے، شکر ہے کہ اپوزیشن جماعت جیت گئی۔ اپوزیشن کہہ رہی تھی کہ دھاندلی کررہے ہیں اگر دھاندلی کرتے تو کیا ایسا ہوتا، ہم نے دھاندلی نہیں کی کم از کم اس بات کو تو سراہا جائے۔تحریک انصاف کے رہنماؤں شہرام ترکئی اور عاطف خان نے کہا ہے کہ بلدیاتی الیکشن میں شکست کی وجہ مہنگائی ہے۔ نچلی سطح پر پارٹی ٹکٹ نہ دینے سے بھی شکست ہوئی۔