منڈی بہاؤالدین چیمبر کے وفد کی ملاقات‘ مسائل کا جائزہ لیا جائیگا چیئرمین نیب
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بزنس کمیونٹی ملکی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، نیب بزنس فرینڈلی ادارہ ہے جو بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ منڈی بہائو الدین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد نے نیب کی ملک کو کرپشن فری بنانے کیلئے کوششوں کو سراہا۔ نیب اعلامیہ کے مطابق جسٹس (ر)جاوید اقبال سے منڈی بہائوالدین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے 7 رکنی وفد جس کی قیادت صدر سید رضا حیدر نقوی کر رہے تھے، نے نیب ہیڈکوارٹرز میں ملاقات کی۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بزنس کمیونٹی کی ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے خدمات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، نیب نے انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس اور انڈر انوائسنگ کے کیسز ایف بی آر کو ریفر کر دیئے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کے کسی اقدام سے بزنس کمیونٹی کیلئے پہلے مشکلات پیدا ہوئیں اور نہ اب ہوں گی کیونکہ نیب ہمیشہ آئین و قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دینے پر یقین رکھتا ہے۔ پاکستان کی ترقی، معیشت کی بہتری، محنت، دیانتداری اور قانون کے مطابق کام کرنے والے بزنس کمیونٹی کے افراد کی جہاں ہم قدر کرتے ہیں نیب نے گذشتہ چار سالوں میں 539 ارب روپے بلاواسطہ اور بالواسطہ طور پر نہ صرف برآمد کئے بلکہ ہزاروں ہائوسنگ سوسائٹیز کے متاثرین، دیگر سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے حوالے کئے جس پر انہوں نے نیب کا شکریہ ادا کیا۔ سید رضا حیدر نقوی نے چیئرمین نیب کی قیادت میں نیب کی شاندار کارکردگی کو نہ صرف سراہا بلکہ چیئرمین نیب پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کرپشن کی نشاندہی میں بھرپور تعاون کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیمبر گذشتہ چار سالوں میں نیب کی ریکوری اور متاثرہ خاندانوں کو بروقت ان کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی کو سراہا۔ چیئرمین نیب نے وفد کو یقین دلایا کہ نیب آئین و قانون کے مطابق ان کے مسائل کا جائزہ لے گا۔ چیئرمین نیب نے نیب ہیڈکوارٹرز میں بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے قائم سپیشل سیل کو ہدایت کی کہ بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ وفد کو یقین دلایا کہ نیب سے متعلقہ کسی بھی شکایت کے ازالہ کیلئے متعلقہ سپیشل سیل سے رابطہ کیا جائے۔ وفد نے چیئرمین نیب کو منڈی بہائو الدین چیمبر کے دورہ کی دعوت دی جو چیئرمین نیب نے قبول کر لی۔