غلطیاں کیں خمیازہ ، بھگتا: عمران
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ‘ اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں پاکستان تحریک انصاف نے غلطیاں کیں اور ان کا خمیازہ بھگتا، اب میں خود بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حکمت عملی کی نگرانی کروں گا اور پی ٹی آئی مضبوط قوت بنے گی۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ غلط امیدواروں کا چناؤ تھا۔ علاوہ ازیں وزارت خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سابق حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالرز تھے، ماضی میں عوامی مفادات کے خلاف خارجہ پالیسی بنائی گئی، غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا، کسی کو قصوروار ٹھہرانے کے بجائے درست فیصلے کرنے چاہئیں۔ او آئی سی اجلاس کے بعد افغانستان پر دنیا بھر کا مؤقف ہمارے ساتھ ہے، افغانستان میں ابھرتے ہوئے انسانی المیے پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے، مختصر وقت میں وزرائے خارجہ کو اکٹھا کرنا بڑی بات ہے۔ آئندہ او آئی سی کا اجلاس اس سے بھی بہتر اندازمیں منعقد کیا جائے گا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ کرونا کے باعث مشکلات کاسامنا کیا۔ وبا کے باوجود پاکستان کا تشخص پہلے سے بہتر ہے، اصولوں سے ہٹ کر فیصلے کیے جائیں تو نقصان ہوتا ہے۔ خود اعتمادی ختم ہونے پر قومیں زوال کا شکار ہوتی ہیں، اوورسیز پاکستانی انتہائی قابل اور ہر شعبے میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں، قانون کی حکمرانی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا، پاکستان 60 کی دہائی جیسا ملک بننے جارہا ہے۔ ہماری جدوجہد عوام کی فلاح وبہبود ہے۔ ملک میں قانون اور میرٹ لانا ہے سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا پاکستان کا وزیراعظم امریکہ جاتا تو امریکی صدر استقبال کرتا، ہم نے پاکستان کا بہترین تشخص دیکھا، انسانی زندگی میں اونچ نیچ آتی ہے، ہماری اپنی غلطیوں کی وجہ سے ملک نیچے جاتا رہا، ہم نے خود کو استعمال ہونے دیا، امداد کیلئے ملکی ساکھ خراب کی، صرف پیسے کے لیے عوامی مفاد کے خلاف پالیسی بنائی، دوسرے ملکوں کی ناراضی سے بچنے کیلئے ہم اپنے لوگوں کو قربان کر دیتے ہیں۔ عمران خان نے مزید کہا کہ ملک کو کرنٹ اکاؤنٹ کا بحران درپیش ہے، جیسے ہی ترقی کرتے ہیں تو ڈالرز کی کمی ہوجاتی ہے جس سے روپے پر دباؤ پڑتا ہے، جیسے ہی کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بحران سے نکلیں گے ملک تیزی سے ترقی کرے گا، ایک مرتبہ تو ہم اس بحران سے نکل گئے تھے، لیکن دنیا میں اجناس کی قیمتیں مہنگی ہونے سے دوبارہ مشکلات کا شکار ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو طالبان حکومت پسند ہے یا نہیں افغان عوام کی زندگی مشکل ہو گئی ہے۔ افغان عوام کی جلد امداد کی جائے۔ افغانستان کے بنک اکاؤنٹ ڈی فریز کر دیئے جائیں تو بحران ٹل سکتا ہے۔ قانون کی حکمرانی کے بغیر ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ہمیں غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے کہ ہم مشکل وقت سے نکل گئے۔ سو سال میں ایک بار اتنا بڑا بحران آتا ہے جیسا کہ کرونا میں آیا۔ ہمارے 3 سال میں دنیا کا پاکستان کے ساتھ رویہ ٹھیک نہیں تھا۔ ملک میں سسٹم ٹھیک کرنا ہے‘ قانون کی حکمرانی لانی ہو گی۔