15 اور ساڑھے 7 ہزار کے جعلی بانڈز سامنے آنے لگے
اسلام آباد (عترت جعفری) 15 ہزار اور ساڑھے سات ہزار روپے مالیت کے بانڈز کو کیش یا رجسٹرد کرانے کے فیصلے کے بعد اب تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ بڑی تعداد میں ایسے بانڈز سامنے آ رہے ہیں جو جعلی ہیں۔ قومی بچت کی نظامت نے اپنی جان چھڑانے کے لئے مراکز کو ہدیات جاری کی ہیں کہ ایسے بانڈ ہولڈرز کے خلاف پرچے کرائے جائیں جبکہ بانڈ ہولڈرز کا مئوقف ہے کہ انہوں نے بانڈز تو قانونی کائونٹرز ہی سے خریدے تھے۔ ان ہولڈرز کی بڑی تعداد، معمر شہریوں پر مشتمل ہے۔ اس معاملہ کا انکشاف اس ون ہوا ہے جب سارے ملک میں 31مارچ تک ساڑھے سات اور 15ہزار روپے کے بانڈز کو کیش یا رجسٹرد کرانے کا عمل ایف اے ٹی ایف کی شرط کے تحت شروع ہو ا۔ جب ایسے بانڈز کا ڈیٹا سٹیٹ بنک پہنچا جو بانڈز جاری کرنے کی اتھارٹی ہے۔ ملک کی مرکز قومی بچت کی مختلف شاخون کے ڈیٹا میں ایسے نمبر پائے جا رہے ہیں جن کے حامل بانڈز کبھی جاری نہیں ہوئے۔ راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف مقامات پر ایسے بانڈ سامنے آ چکے ہیں، ابھی حتمی ڈیٹا 31مارچ کے بعد سامنے آئے گا۔