20 جنوری نواز شریف کو واپس لانے لندن جا رہا ہوں: ایازصادق
لاہور (خصوصی رپورٹر) سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اعلان کیا ہے کہ وہ بیس جنوری کو نوازشریف کو لندن سے واپس لانے کیلئے جا رہے ہیں اور انہیں لے کر ہی آئیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ عنقریب نواز شریف واپس آنے والے ہیں، وہ گزشتہ روز خواجہ محمد رفیق شہید کی برسی کے موقعہ پر خطاب کر رہے تھے۔ رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قیام کے بعد ہی بحرانوں میں گھرا رہا، ایک کے بعد دوسرا بحران آ جاتا ہے۔ ملک چلانے والوں نے برباد کرنے کی کوشش کی۔ ایسے لوگوں کو اسمبلیوں میں بھیجا گیا جنہیں حکومت کیا گھر چلانے والوں کو طریقہ نہیں آتا ۔ پاکستان کو ٹریک پر ڈالنا ہے تو سیاسی جماعتوں کو عام آدمی تک لے جانا پڑے گا۔ سیاسی جماعتوں نے خود کو منظم نہیں کیا۔ اگر منظم کریں تو لوگوں کو تربیت دیں تو کبھی ملک میں مارشل لا نہیں آئے گا۔ ملک کا مسئلہ حل کرنا ہے تو سیاسی جماعتوں کو نچلی سطح پر منظم کر کے لوگوں کے فیصلے کو تسلیم کرنا ہوگا۔ خواجہ سعد رفیق نے واضح کیا کہ عمران خان کی سیاست کا جنازہ نکلتے دیکھیں گے جبکہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو سیاسی جدوجہد پر اکٹھا ہونا ہوگا۔ عمران خان سیاسی برادری کے ممبر نہیں ہیں نیب میں تعیناتی نہیں غیر آئینی تعیناتی کی۔ عدلیہ یا اسٹیبلشمنٹ سیاسی قیادت ہو یا میڈیا کے لوگ ہیں سب کو سوچنا ہوگا کہ ریاست کو کیسے آگے بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک دوسرے سے بدلے لے کر آگے جا سکتے ہیں۔ ٹوٹکوں اور ٹوٹوں سے حکومت نہیں چلتی جو گالیاں دیتے ہیں ووٹوں کی خریدو فروخت کا دھندا دفن کر دیں۔ میثاق جمہوریت ری وزٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ میثاق جمہوریت کو باقی سیاسی جماعتوں و قوم پرست جماعتوں تک لے کر جائیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سابق سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ ریاست نوجوان نسل کو کیا اتنا حق نہیں دے سکتی کہ وہ رائے کا اظہار کر سکے۔ سیاست میں پیسہ نے سیاسی ورکر کی حیثیت کم کر دی۔ خواجہ محمد رفیق نے جمہوریت کے لئے اپنا وقت خون پسینہ دیا۔ عمران خان کا وقت آنے والا ہے جب وہ ٹرک پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے جمہوریت کے جوتے نہیں پہنے اسے پہننے پڑیں گے۔ یہ مسلم لیگ ن کے شیروں سے مقابلہ کرتے ہیں۔ عمران خان پیر بھی پڑیں گے اور جوتے بھی اٹھائیں گے۔ ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان سے بڑھ کر کوئی ڈرپوک آدمی نہیں دیکھا۔ اس نے لوگوں کو گالی گلوچ سکھائی، ریاست مدینہ میں سچ بولا جاتا تھا۔ جھوٹی تہمتیں دو سو ارب روپے لانے کی بات کرنے کے لئے کی گئی۔ دو سو ارب چھوڑیں دو روپے بھی واپس نہیں لائے۔ ایاز صادق نے کہا کہ کے پی کی طرح پنجاب بھی بلدیاتی الیکشن کا جواب دے گا۔ یوتھیوں کو عمران خان سے جو رومانس تھا انہوں نے عوام کو کچھ نہیں دیا عمران خان کے ٹرک کے ٹائر پنکچر ہوں گے۔ ان کی آڈیو ویڈیو لیک ہو رہی یہ عذاب ہے جو نوازشریف اور ساتھیوں پر جھوٹا مقدمہ کروایا، ایاز صادق نے کہا کہ اگلے مہینے پھر لندن نوازشریف سے ملاقات کیلئے جائوں گا، سردارایاز صادق نے کہا کہ نوازشریف نے اپنے فیصلے اللہ کی عدالت میں بھیج دیئے ہیں۔ جلد رزلٹ آنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا منہ لٹکا ہوا نہیں باچھیں کھلی ہوئی ہیں لیکن بتا دوں انصاف اس اور اگلی دنیا میں ملنے والا ہے۔ اس دنیا میں امداد کا وقت آ گیا گڈ گورننس بیڈ ہو گئی نظر نہیں آتا کدھر چلیں، ایاز صادق نے کہا کہ حکومت کو خطرہ ہے۔ شہبازشریف باہر جا کر نوازشریف سے بات نہ کرلیں۔ نوازشریف کو کہا دل چاہتا ہے آپ کو ساتھ لے کر پاکستان چلو ںلیکن انشاء اللہ عنقریب نوازشریف واپس آنے والے ہیں، جتنے دن عمران حکومت میں رہیں گے ملک خطرے میں رہے گا۔