قومی اسمبلی، حکومت کورم پورا کرنے میں ناکام، ایجنڈا نمٹایا نہ جاسکا
اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی میں حکومت ایک بار پھر کورم پورا کرنے میں ناکام ہو گئی جس کی وجہ سے ایجنڈے میں شامل کوئی آئیٹم بھی نہ نمٹایا جا سکا۔ قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، 2018میں ضروری ادویات کی قیمتوں میں 2.744فیصد جبکہ 2019میں سات فیصد اور 2020میں 5.13فیصد اضافہ کیا گیا۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس کے دوران سپیکر نے وقفہ سوالات شروع ہی کیا تھا کہ مسلم لیگ(ن) کے رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کر دی، جس پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ شیخ صاحب آپ اتنی دور سے آتے ہیں کورم کی نشاندہی نہ کر یں جس پر شیخ فیاض الدین نے کہا کہ جناب سپیکر! میں اتنی دور سے آتا ہوں لیکن حکومتی بینچوں پر ارکان کی جو تعداد ہے مجھے شرم آتی ہے کہ میں اس اجلاس میں شرکت کرتا ہوں، میں کورم کی نشاندہی کرتا ہوں، کورم کے نشاندہی کے بعدگنتی کرانے کے بعد سپیکر نے کورم پورا ہونے تک اجلاس کی کارروائی ملتوی کردی،بعد ازاں پینل آف چیئرکے رکن امجد علی خان نے دورباہ گنتی کرائی اور کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کی کارروائی بدھ تک ملتوی کردی ۔ رکن اسمبلی سید ابرار شاہ کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ پاکستان میں، بالخصوص ہوٹلوں ، پارٹیوں اور تقریبات میں استعمال کی سطح پر بہت سی غذا کا ضیاع ہو رہا ہے ،ہم سالانہ قریبا36ملین ٹن غذا ضائع کرتے ہیں رکن اسمبلی فہیم خان کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت ریلوے نے ایوان کو آگاہ کیاکہ گزشتہ تین سالوں کے دوران وزارت ریلوے اور پاکستان ریلوے کی مختلف سکیل اور کیٹیگریز کی 10494آسامیاں مشتہر کی گئیں جبکہ اس وقت30807آسامیاں خالی پڑی ہیں۔رکن اسمبلی سعد وسیم کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت صحت نے ایوان کو بتایا کہ یہ بات درست ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے دوران ادویات کی قیمتوںمیں اضافہ ہوا ہے رکن اسمبلی نزہت پٹھان کے سوال کے تحریری جواب میں وزارت ریلوے نے ایوان کو بتایاکہ اگست 2018تا 30نومبر 2021کے دوران ریلوے نیٹ ورک پر کل 442حادثات ہوئے، حادثات کے نتیجے میں 282 قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جبکہ416افراد زخمی ہوئے۔