• news

سیاسی مستقبل کی فکر ، حکومتی اتحادی ارکان کی اسمبلی کارروائی میں عدم دلچسپی کی وجہ 

قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنے کے حوالے سے حکومت کو بحران کا سامنا ہے۔ ایوان میںاجلاس جاری رکھنے کے لیے کورم پورا رکھنے کے لیے مطلوبہ تعداد پوری نہ ہو سکی۔  حکومت ایوان میں چند درجن ارکان بھی جمع نہ کر سکی۔ پارلیمانی حلقوں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں اپوزیشن کی قیادت کی ملک واپسی کے لیے سامنے آنے والی خبروں کی وجہ سے بعض حکومتی اور ان کے اتحادی ارکان اسمبلی بھی اپنے سیاسی مستقبل کے بارے میں فکر مند ہیں۔ اس لیے ان کی ایوان کی کارروائی میں دلچسپی نہ ہونے کے برابر ہے، حکومت کے لیے یہ صورتحال اس لیے بھی گھمبیر ہے کیونکہ اسے ایوان سے منی بجٹ منظور کرانا ہے لیکن ارکان ہیں کہ اجلاس میں شریک نہیں ہوتے اور مسلسل تیسرا اجلاس کورم کی نذر ہو گیا ہے۔ ادھر سینٹ کے اجلاس میں بھی اسلام آباد کے سرکاری تعلیمی ادارے ایم سی آئی کے تحت کرنے کے معاملے پر اپوزیشن نے حکومت کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا اور سینیٹر مشتاق احمد خان کی قرارداد پر ارکان نے حکومت کو خوب’’لتاڑا‘‘۔ دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہو گئی جب حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے بھی اپوزیشن کا ساتھ دیا۔ سینٹ میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

چوہدری شاہد اجمل

چوہدری شاہد اجمل

ای پیپر-دی نیشن