معاہدے کی پھر خلاف ورزی ، بھارت دریائے سندھ پر 6ڈیمز تعمیر کریگا
اسلام آباد (خبر نگار) بھارتی آبی جارحیت کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دریائے سندھ پر 6نئے ڈیمز کی تعمیر کی ہے۔ پاکستان نے بھارتی انڈس واٹر کمشن کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دریائے سندھ پر بھارت کی جانب سے6 متنازعہ منصوبوں کی تعمیر کی گئی ہے۔ جس پر ذرائع نے بتایا ہے کہ پاکستان کیجانب سے بھارتی انڈس واٹر کمشن کو آگاہ کردیا گیا ہے جس پر بھارتی انڈس واٹر کمشنر کی تکنیکی وفد کے ہمراہ اگلے سال مارچ میںسالانہ اجلاس کے لیے پاکستان کے دورے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت دریائے سندھ پر 12 میگا واٹ کا پن بجلی منصوبہ اور19 میگا واٹ کا دربک شیوک ہائیڈرو پاور منصوبہ تعمیر کر رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے24 میگا واٹ کے نیمو شلنگ منصوبے،25 میگا واٹ کے کارگل ہنڈر مین منصوبے،19 میگا واٹ کے منگدم سنگرا منصوبے اور18 اعشاریہ 5 میگا واٹ کے سنوک ہائیڈرو پاور منصوبے کی تعمیر کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ اس ضمن میںپاکستانی انڈس واٹر کمشنر کی جانب سے بھارتی ہم منصب سے تحریری طور پر رابطہ کیا گیا ہے۔