سابق حکمرانوں نے قرض لیکر غلام بنا دیا ، گیس ذخائر تلاش کرنے کیلئے اقدامات کئے جا ئیں : عمران
اسلام آباد+ لاہور (خبرنگار خصوصی+ سٹی رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں منی بجٹ سے متعلق ارکان کو آگاہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کابینہ کے اجلاس میں ارکان کو منی بجٹ لانے کی وجوہات سے آگاہ کیا اور اس حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔ وزیراعظم نے اس دوران سابق حکومتوں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ سابق حکمرانوں نے عالمی اداروں سے قرض لیکر ہمیں غلام قوم بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کے قرض اور سود واپس کرنے کیلئے ان ہی سے قرض لینے پڑتے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ملک میں گیس کی صورتحال کا جائزہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم کو ملک میں گیس کے ذخائر، طلب و رسد، شارٹ فال اور ایل این جی کی درآمد پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ گیس کی کمی کو ایل این جی درآمد کرکے پورا کرنا ہوگا۔ دو نئے ایل این جی ٹرمینلز کی تنصیب کا کام جاری ہے۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقامی گیس کے ذخائر تلاش کرنے کے لائسنس کے اجراء کے عمل کو تیز کیا جائے۔ مقامی گیس ایندھن کا سب سے سستا ذریعہ ہے۔ طے شدہ ٹائم لائنز میں مزید تاخیر کیے بغیر اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ گیس ذخائر تلاش کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے نئے ایل این جی ٹرمینلز میں رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ورچوئل پائپ لائن منصوبوں کے تنصیبی عمل میں رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں سمیت دیگر تمام سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لیا جائے۔ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی 2022 کی تقریبات کی تیاری کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ وفاقی وزراء فواد چوہدری، شوکت فیاض ترین، معاونین خصوصی ڈاکٹر شہباز گل، شہزاد نواز اور سینئر افسر شریک ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات شایان شان طریقے سے منائی جائیں۔ مزید براں وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے ای کامرس سینیٹر عون عباس بپی نے یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں ای کامرس یونیورسٹی اور ای تجارت سے متعلقہ معاملات پر فری لانسرز کی کانفرنس منعقد کرنے پر بات چیت ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان سے وزیر اعلی خیبر پی کے محمود خان نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں خیبرپی کے میں بلدیاتی انتخابات کے فیز ٹو اور پارٹی تنظیم سازی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ خیبرپی کے میں بلدیاتی انتخابات کے آئندہ مرحلے میں کامیابی کے لئے پارٹی صفوں میں اتحاد اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے صوبے میں تمام جاری ترقیاتی منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ صوبے میں رہنے والے لوگوں کو جلداز جلد ریلیف اور سہولت فراہم کی جا سکے۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہمیں برآمدات میں اضافہ اور درآمدات پر انحصار کم کرنے میں مددگار والا ماحولیاتی نظام اور کلچر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے، برآمدات میں اضافہ کیلئے نمایاں کارکردگی دکھانے والے برآمد کنندگان کو قومی سول ایوارڈز دیئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ملک میں برآمدی کلچر کو فروغ دینے سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کہا کہ ہمیں ایک ماحولیاتی نظام اور ایک ایسا کلچر تیار کرنا ہے جو برآمدات کو بڑھا سکے اور درآمدات پر ہمارا انحصار کم کر سکے۔ علاوہ ازیں حکومت پنجاب کی طرف سے ایک اور اہم سنگ میل عبور کرلیا گیا۔ یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔ حکومت پنجاب اور سٹیٹ لائف انشورنس کے درمیان معاہدہ پر دستخط وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں کئے گئے۔ یہ بات سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے بتائی۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے چیف ایگزیکٹو آفیسر پنجاب ہیلتھ انیشی ایٹو مینجمنٹ کمپنی ڈاکٹر علی رزاق نے معاہدہ پر دستخط کئے۔ معاہدہ پر دستخط کی تقریب میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد بھی موجود تھیں۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ 399 ارب روپے کا یونیورسل ہیلتھ انشورنس پروگرام 2025 تک نافذ العمل رہے گا اور یکم جنوری 2022 سے لاہور ڈویژن کے تمام مستقل رہائشی خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اس پروگرام سے استفادہ کے لئے شہری اپنے خاندان کے کوائف نادرا ریکارڈ میں ضرور درست کروائیں۔ قومی صحت کارڈ کے ذریعے شہری 10 لاکھ روپے سالانہ تک اپنا علاج منتخب شدہ ہسپتالوں میں کرواسکیں گے۔